چهارشنبه 30/آوریل/2025

مغربی کنارے میں قابض فوج کی دہشت گردی ہمارے عوام کی مزاحمت کا عزم نہیں توڑ سکتی: حماس

ہفتہ 1-مارچ-2025

مغربی کنارہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مغربی کنارے میں فاشسٹ قابض فوج کی کارروائیاں اور فلسطینی شہریوں کے خلاف منظم دہشت گردی صہیونی ریاست کی مایوس کن اور ناکام کوششوں کے سوا کچھ نہیں ہے۔ صہیونی دشمن فلسطینی قوم کی مزاحمت کے جذبے کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہو گی، بلکہ یہ دہشت گردی فلسطینی قوم کو ان کی سرزمین پر ان کی مضبوطی میں اضافہ کرے گی۔

حماس نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا قابض فوج کی جانب سے طولکرم میں نور شمس کیمپ میں مکانات اور عمارتوں کی مسماری اور اس کی طرف سے اسلحے کے زور پر مکینوں کی زبردستی نقل مکانی بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے اور دنیا کی آنکھوں اور کانوں کے سامنے جنگی جرائم کا مسلسل جاری ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ جنگی جرائم اور وہ خطرناک اقدامات جنہیں قابض فوج زمین پر مسلط کرنا چاہتی ہے، فاشسٹ قبضے کے لیڈروں کےریکارڈ شدہ بیانات کا عملی نتیجہ ہے۔اسرائیلی ریاست کے فاشسٹ وزیراعظم سے لے کر وزیر دفاع تک سب منظم انداز میں ایک جنگی مشین کے ذریعے شمالی مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو جبری بے گھر کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔

حماس نے کہا کہ ہمارے عوام کے خلاف فاشسٹ قابض حکومت کے جرائم اور مقبوضہ مغربی کنارے کے کیمپوں میں زبردستی نقل مکانی اور مکانات کی مسماری پر مسلسل بین الاقوامی خاموشی کے نتائج سے خبردار کیا اور اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض صہیونی دشمن کے ہولناک اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کو روکنے کے لیے فوری اور موثر اقدام کریں۔

قابض اسرائیلی فوج نے شمالی مغربی کنارے میں اپنی وسیع جارحیت کے ایک حصے کے طور پر طولکرم گورنری کے نور شمس کیمپ میں اپنے حملوں میں اضافہ کردیا ہے۔

نور شمس کیمپ میں خدماتی کمیٹی کے سربراہ نے بتایا کہ "قابض دشمن نے اپنے پچھلے چھاپوں میں کیمپ میں 211 گھروں کو مسمار کیا یا جلا دیا”۔
کیمپ پر جاری جارحیت کے دوران تقریباً 13,000 شہریوں کو بے گھر کر دیا تھا”۔

مختصر لنک:

کاپی