نابلس – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی اسپیشل فورس نے جمعرات کو نابلس کے مشرق میں واقع بلاتہ کیمپ میں ایک گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد ایک فلسطینی مزاحمت کار کو قاتلانہ حملے میں شہید کر دیا اور مسلح تصادم کے دوران دو افراد کو قابض فوج کی گولیوں سے زخمی کر دیا، جب کہ ایک بزرگ کو تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کیا گیا۔
وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسے بلاطہ کیمپ میں قابض فوج کی فائرنگ سے 25 سالہ نوجوان محمود ابراہیم صناقرہ کی شہادت کی اطلاع دی ہے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ایک خصوصی اسرائیلی فورس نے بلاطہ کیمپ پر دھاوا بولا اور "مغدوشہ” محلے میں ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا۔ اس کے بعد قابض فوج کی کمک آئی جس نے شہید نوجوان کی لاش قبضے میں لے لی۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ شہید صناقرہ سال قبل شہید ہونے والے احمد اور ابراہیم سناقرہ کے بھائی ہیں۔
فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ اس کے عملے نے بلاطہ کیمپ پر دھاوےکے دوران ران میں گولیاں لگنے سے زخمی ہونے والے نوجوان کو طبی امداد فراہم کی جب کہ قابض فوج نے ایک بچے کے ہاتھ اور پیٹ میں گولیاں ماری گئیں۔ اس کے علاوہ ایک معمر شخص جس کی عمر 68 سال ہے کو اسرائیلی فوج کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد ہسپتال منتقل کیا۔