غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
غزہ میں وزارت صحت نے محصور پٹی میں شدید سردی کی لہر کے باعث ایک اوربچی کی موت کا اعلان کیا ہے، جس سے قطبی سرد لہر سے شہید ہونے والے بچوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔
وزارت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے آج بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ سیلہ عبدالقادر نامی بچی جس کی عمر دو ماہ سے بھی کم تھی غزہ کی پٹی میں شدید سردی کی لہر کے باعث جمنے سے انتقال کر گئی، جس سے 48 گھنٹوں کے اندر شدید سردی سے شہید ہونے والےشیر خوار بچوں کی تعداد سات ہو گئی۔
البرش نے بتایا کہ موسم سرما کے آغاز سے لے کر اب تک سردی کی لہروں سے شہید والے بچوں کی کل تعداد 15 تک پہنچ گئی ہے۔ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں اور خاص طور پر بچوں کے ہسپتال اب سردی کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگیوں والے کیسز کو علاج فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
البرش نے نشاندہی کی کہ قابض فوج نے نوزائیدہ بچوں کے علاج کے لیے استعما ہونے والے طبی آلات تباہ کر دیے۔ انکیوبیٹر اور انتہائی نگہداشت کے یونٹ کا سامان تباہ کردیا گیا جس کی وجہ سے شمالی غزہ میں کسی قسم کی طبی سہولت باقی نہیں بچی۔
البرش نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ غزہ کے بچوں کو پٹی پر قابض اسرائیل کی طرف سے چھیڑی جانے والی نسل کشی کی جنگ کے نتائج سے بچایا جا سکے۔