الخلیل – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی حکام نے فوجی احکامات کے ذریعےغرب اردن کے جنوبی شہرالخلیل کے جنوب میں واقع قصبے مسافر یطا میں فلسطینیوں کی آٹھ دونم سے زائد اراضی پر قبضہ کر لیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج مسافر یطا میں زبردستی قائم کی گئی "کرمیل” بستی سے ملحق شہریوں کی 8,438 مربع میٹر اراضی پر قبضہ کرنے کے لیے ایک فوجی حکم نامہ جاری کیا ہے۔
مسافر یطا میں ویلج کونسل کے سربراہ نضال یونس نے کہا کہ جن زمینوں پر قبضہ کیا گیا ہے وہ مرکزی دروازے پر واقع ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض فوج کے اس بڑے علاقے اور اس مخصوص جگہ پر اپنے دعوے کے مطابق سکیورٹی مقاصد کے لیے قبضہ کرنے کا اعلان، اس کے ارادوں اور ان داخلی راستوں پر اپنا کنٹرول سخت کرنے اور ان پر غلبہ حاصل کرنے کی کوششوں کے بارے میں مکینوں میں بہت سے خدشات کو جنم دیتا ہے، جس کے نتیجے میں ان کے مصائب مزید گہرے ہوں گے اور ان پر محاصرہ مزید سخت ہو جائے گا۔
مسافر یطا جنوبی مغربی کنارے کے شہر یطا میں 12 فلسطینی دیہاتوں کی نمائندگی کرتا ہے، جہاں کے رہائشی کئی دہائیوں سے مستقل جبری نقل مکانی کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ قابض حکام نے اسی علاقے میں فوجی تربیت کے لیے 10 بستیوں، چوکیوں اور "فائرنگ زونز 918” کر رکھا ہے۔
مسافر یطا کے رہائشیوں کے مطابق ان کے پاس کوئی متبادل جگہ نہیں ہے، وہ اسی علاقے میں پیدا ہوئے اور انہوں نے ایک بہتر مستقبل کا خواب دیکھا، جس میں گھر اور بنیادی ضروریات زندگی ہیں، تاہم قابض اسرائیلی حکام نے ان کی زندگی جہنم بنا دی، جس میں بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔
"مسافر یطا” کا علاقہ الخلیل گورنری کے جنوب مشرق میں 14 سے 24 کلومیٹر کے فاصلے پر یطا شہر میں واقع ہے۔ یہ جگہ 35 ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے پر مشتمل ہے اور رقبے کے لحاظ سے یہ دوسرا بڑا شہر ہے۔