چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جنگی جرائم پر احتجاج کرنے والے دو طالب امریکی یونیورسٹی سے بے دخل

منگل 25-فروری-2025

مرکز اطلاعات فلسطین

امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کے برنارڈ کالج نے دو طالب علموں کو غزہ میں فلسطین کے حامی اور اسرائیل مخالف مظاہروں میں حصہ لینے پر یونیورسٹی بدر کردیا ہے۔

مظاہروں کو منظم کرنے والے گروپ نے کہا کہ یہ فیصلہ غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یونیورسٹی سے پہلی سرکاری بے دخلی کی نمائندگی کرتا ہے، جبکہ بانی کالج انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ ایک سمسٹر میں خلل ڈالنے کا نتیجہ تھا۔

سات اکتوبر 2023ء کو غزہ پر قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے شروع کی گئی نسل کشی کی جنگ کے خلاف امریکہ میں کئی مہینوں تک احتجاج کی لہر پیدا کی تھی جس نے اسرائیل کے لیے واشنگٹن کی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

کولمبیا یونیورسٹی میں نسل پرستی کے خلاف سرگر ایک گروپ نے کہا کہ یہ اقدام کولمبیا کی فیکلٹی سے پہلی باضابطہ اخراج ہے۔

گروپ نے طلبہ کی بے دخلی کو "اسرائیلی جنگی مشین سے دستبرداری کا مطالبہ کرنے والے طلباء کے خلاف جبر کی مہم میں ایک خطرناک مثال” قرار دیا۔

اس کے برعکس کولمبیا یونیورسٹی نے کہا کہ "گذشتہ ماہ جدید اسرائیل کی تاریخ پر ایک لیکچر میں مظاہرین کی طرف سے پرتشدد تصاویر والے کتابچے تقسیم کرنے سے خلل پڑا”۔

یونیورسٹی نے پیر کو کہا کہ اس نے سرگرمی میں حصہ لینے والے دو طلبا کو جو اس کے ایک ذیلی ادارے میں زیر تعلیم تھے کو تادیبی کارروائی کے لیے ان کے آبائی ادارے کو بھیجا تھا اور ان پر کیمپس سے پابندی لگا دی تھی۔

برنارڈ کالج نے کہا کہ "طلباء کو ہمیشہ ایک غیر معمولی اقدام ہوتا ہے، لیکن اسی طرح تعلیمی تجربے کے احترام، شمولیت اور سالمیت کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی ہوتی ہے”۔

فلسطین کی حمایت میں احتجاج جو کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہوا ملک بھر کی 50 سے زائد دیگر یونیورسٹیوں میں پھیل گیا تھا۔ پولیس نے 3,100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا، جن میں زیادہ تر طلباء اور فیکلٹی ممبران تھے۔

مختصر لنک:

کاپی