رفح – مرکزاطلاعات فلسطین
رفح میں سینٹرل ایمرجنسی کمیٹی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 19 جنوری کو جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے 20 سے زائد شہریوں کو اور درجنوں کو زخمی اور گرفتار کیا۔ اس کے علاوہ قابض فوج کے ٹینکوں کی مصر اور فلسطین کی سرحد کو عبور کرتے ہوئے رفح کے وسطی اور مغربی علاقوں میں مسلسل دراندازی کے واقعات بھی رونما ہوئے۔
کمیٹی نے بدھ کے روز ایک بیان میں تصدیق کی کہ اس نے قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے کئی سنگین خلاف ورزیوں جنگ بندی اصولوں کی پامالیوں کو ریکارڈ کیا ہے۔ انہوں نےثالثوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دشمن پر دباؤ ڈالیں تاکہ اسےمعاہدے کی شرائط پر عمل درآمد کرنے کا پابند بنایا جائے۔
ایمرجنسی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیل نے گورنری میں زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کیا، جس پر قابض اسرائیلی فوج نے تقریباً 9 ماہ تک زمینی اورفضائی جارحیت جاری رکھی۔ اس دوران اس نے ہر محلے اور گلی میں تباہی و بربادی پھیلائی، انفراسٹرکچر، شہریوں کے گھروں، سرکاری و کمیونٹی اداروں کو تباہ کیا۔
کمیٹی نے تباہ شدہ مکانات کے نیچے سے شہداء کی لاشوں کو نکالنے کے لیے دشمن کو بھاری سامان لانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے فلسطینی عوام ،ان کی سرزمین اور ان کی صلاحیتوں کے خلاف دشمن کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں مقامی، عرب اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کی کوششوں کی تعریف کی۔انہو ں نے مصائب کو اجاگر کرنے میں اپنا قومی اور پیشہ ورانہ کردار جاری رکھیں۔ کمیٹی نے میڈیا کے اداروں پر زور دیا کہ وہ غزہ میں اسرائیلی جرائم کو اجاگر کرنے کے لیے اپنا پیشہ وارانہ کردار ادا کرنے پر ور دیا۔