قاہرہ – مرکزاطلاعات فلسطین
مصری وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ مصر 4 مارچ کو مسئلہ فلسطین کی پیش رفت پر ہنگامی عرب سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ نئی تاریخ کا تعین سربراہی اجلاس کی معروضی اور لاجسٹک تیاریوں کو مکمل کرنے کے فریم ورک کا حصہ ہے ۔ یہ اجلاس بحرین کی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد کیا گیا ہے، جو سربراہی اجلاس کی سطح پر عرب ممالک کی کونسل کے موجودہ اجلاس کی صدارت کرترہا ہے۔ اس کے علاوہ اس حوالے سے عرب ممالک کے ساتھ بھی مشاورت کی گئی ہے۔
اس ماہ کی نو تاریخ کو مصری وزارت خارجہ نے اعلان کیاتھا کہ قاہرہ 27 فروری 2025 کو مسئلہ فلسطین کی پیش رفت پر ایک ہنگامی عرب سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سربراہی اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ مصر کی جانب سے گذشتہ چند دنوں کے دوران عرب ممالک کے ساتھ اعلیٰ ترین سطح پر مشاورت اور رابطہ کاری کے بعد کیا گیا، جس میں ریاست فلسطین سمیت سربراہی اجلاس منعقد کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
اس سے قبل عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل حسام ذکی نے کہا تھا کہ عرب لیگ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عرب اور بین الاقوامی پوزیشن کو متحرک کر رہی ہے۔
انہوں نے مصری قاہرہ نیوز چینل کو بیانات میں مزید کہا کہ عرب اقدام کا مقصد اسرائیل کے الزامات کا مقابلہ کرنا اور دو ریاستی حل کے اصول کی تصدیق کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نقل مکانی کے معاملے کو مسترد کرنے کے حوالے سے عرب ممالک کےموقف میں ہم آہنگی موجود ہے۔
سربراہی اجلاس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں غزہ پر قبضے کے اعلان اور فلسطینیوں کے جبری انخلاکے منصوبے کے بعد طلب کیا گیا ہے۔
پچیس جنوری سے ٹرمپ غزہ کے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور انہیں مصر اور اردن جیسے پڑوسی ممالک میں منتقل کرنے کے منصوبے کو فروغ دینے کی کوشش شروع کی ہے تاہم عرب ممالک اور عالمی سطح پر ان کے اس استعماری منصوبے کی سخت مخالفت کی جا رہی ہے۔