غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ میں شیلٹرز اور بھاری سامان کے داخلے کی اجازت دینے سے انکار کا اعلان اس کے ان وعدوں اور ذمہ داریوں کی صریح خلاف ورزی ہے جن پر اس نے جنگ بندی کے معاہدے اور منسلک انسانی پروٹوکول کے اندر دستخط کیے تھے۔
اتوار کے روز ایک پریس بیان میں سلامہ معروف نے اسرائیل کی طرف سے معاہدے کی ناکامی اور اس کی کھلی خلاف ورزی کا واضح اعلان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں اس وقت تک ہی جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کریں گی جب تک قابض اسرائیل کرے گا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض صہیونی ریاست کی طرف سے جنگ بندی معاہدے سے کھلواڑ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل معاہدے کو آگے بڑھانے میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثالث ممالک کی ذ مہ داری ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے طے شدہ پروٹوکول پر عمل درآمد کرائیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں ہمارے عوام نے تباہی کی جنگ کے نتیجے میں جو تباہ کن حالات زندگی کا سامنا کیا ہے اور وہ جن انسانی مصائب کو برداشت کر رہے ہیں وہ پناہ گاہ اور دیگر ضروریات میں تاخیر، ہچکچاہٹ یا انحراف کو برداشت نہیں کر سکتے۔
عبرانی میڈیا کے مطابق گذشتہ روز مشاورتی اجلاس کے اختتام پر قابض اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں شیلٹرز اور بھاری ساز و سامان کے داخلے پر اتفاق نہیں کیا حالانکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے میں پناہ گاہوں کے قیام کے لیے ضروری سامان اور کم از کم 60,000 س شیلٹرز کی فراہمی پر اتفاق کیا گیا ہے۔