چهارشنبه 12/مارس/2025

غزہ میں جنگ کے بعد کا دور اور مستقبل فلسطینیوں کے ہاتھ میں ہوگا:اسامہ حمدان

اتوار 16-فروری-2025

دوحہ – مرکز اطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہ نما اسامہ حمدان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کی جماعت کسی بھی مفاہمت کے تحت غزہ کو نہیں چھوڑے گی، تعمیر نو کی قیمت کے طور پر کوئی رعایت نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کا مستقبل فلسطینیوں کے ہاتھ میں ہوگا۔

اسامہ حمدان نے 16 ویں الجزیرہ فورم کی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر "مشرق وسطی کو نئے توازن کا سامنا” کے سیشن سے خطاب کہا کہ "ہم جیت گئے اور ہارے نہیں۔ہم کسی بھی حالت میں قابض دشمن کو ہونے والی شکست کی قیمت ادا نہیں کریں گے”۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں مزاحمت کرنے والوں نے اپنی سرزمین کے لیے خود کو قربان کر دیا،اپنے آدھے یا پورے خاندان کو کھو دیا۔ حماس کسی دباؤ یا کسی منصوبے کے نفاذ کے تحت خود کو فلسطینی منصوبے سے باہر ہونے کو قبول نہیں کرے گی۔

حمدان نے کہا کہ اس بحث کو ختم کرنے کے لیے میری بات غور سے سنیں جو بھی غزہ یا فلسطین کے کسی بھی شہر میں قابض اسرائیل کی جگہ لے گا، ہم اس کے ساتھ صرف مزاحمت کے ذریعے ہی نمٹیں گے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ مزاحمت غزہ کو اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرنا چاہتی ہے۔فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد اور مفاہمت تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ میں یہ واضح کردوں کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے بعد کا دن صرف فلسطینیوں کا ہوگا۔

حمدان نے متنبہ کیا کہ حماس پوری طرح سے باخبر ہے کہ تعمیر نو کا چیلنج رعایتوں کے ذریعہ مزاحمت پر دباؤ ڈالنے کے گرد گھومے گا۔قابض اسرائیل کوہونے والی شکست کے اثرات سے بچائےگا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کے منصوبوں کے بارے میں حمدان نے وضاحت کی کہ نقل مکانی کے منصوبوں کا اعلان کرنے کا مقصد فوجی اور انٹیلی جنس کی ناکامی کو چھپانا ہے۔ امریکہ ابراہیمی معاہدوں کے ذریعے صہیونی ریاست کو خطے میں بچانے میں ناکام رہا ہے اور دوسری ناکامی اسے سات اکتوبر کے دو ہزار تئیس کے اس حملے میں ہوئی جب فلسطینی مزاحمت نے دشمن پر اچانک حملہ کردیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی