چهارشنبه 30/آوریل/2025

نابلس میں ایک نوجوان کو شہید کر دیا گیا, شمالی مغربی کنارے میں صہیونی جارحیت جاری

ہفتہ 15-فروری-2025

نابلس – مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر نابلس کے مشرقی حصے پر چھاپے کے دوران ایک نوجوان کو شہید کردیا جب کہ قابض فوج نے جنین، طولکرم اور طوباس کے کیمپوں پر اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

وزارت صحت نے بتایا کہ 19 سالہ نوجوان عادل بشکار کو قابض فوج نے نابلس کے مشرق میں عسکر پناہ گزین کیمپ میں گولیاں مار کر شہید کیا۔

طبی ذرائع نے بتایا کہ شہید "بشکار” کو عسکر کیمپ کے قریب قابض فوج نے سینے میں گولی ماری۔ اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ کچھ دیر بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

جمعہ کی شام دیر گئے فلسطینی وزارت صحت نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع نور شمس کیمپ میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 3 نوجوانوں کی شہادت کا اعلان کیا، جب کہ قابض فوج مغربی کنارے کے شمال میں واقع کیمپوں میں اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔

طولکرم شہر اور اس کے دو کیمپوں پر جاری جارحیت کے دوران اسرائیلی دہشت گردی کے شہداء کی تعداد 11 ہو گئی ہے جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں جن میں سے ایک آٹھ ماہ کی حاملہ ہے اور ایک سات سال کا بچہ شامل ہے۔

فلسطینیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 21 جنوری کو قابض فوج نے جنین، طوباس اور طولکرم شہروں اور کیمپوں سمیت شمالی مغربی کنارے پر فوجی جارحیت شروع کی۔ کل جمعہ کی شام تک اس جارحیت کے نتیجے میں 55 فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔

فلسطین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے آغاز کے بعد سے قابض فوج اور آباد کاروں نے مشرقی یروشلم سمیت مغربی کنارے پر اپنی جارحیت کا دائرہ بڑھایا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 916 فلسطینی شہید، 7000 کے قریب زخمی اور 14500 کو گرفتار کیا گیا ہے۔

امریکی حمایت سے قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 ءسے 19 جنوری 2025 کے درمیان غزہ میں نسل کشی کی، جس میں تقریباً 160,000 فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔ 14,000 سے زیادہ فلسطینی لاپتہ ہوئے۔

مختصر لنک:

کاپی