غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے غز ہ کی پٹی میں انسانی امدادی آپریشن میں رکاوٹ ڈالنے پر صہیونی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام جنگ بندی کے معاہدے کے 22 دن بعد بھی انسانی ہمدردی کے پروٹوکول پر عمل درآمد میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
القانوع نے پریس بیانات میں وضاحت کی کہ "قابض اسرائیل غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کے انسانی امدادی سامان بالخصوص خیموں، ایندھن اور بھاری سامان کے داخلے کو روک رہا ہے”۔
حماس نے ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں، اسے جنگ بندی کے معاہدے پر سختی سے عمل درآمد کرنے کا پابند بنائیں اور فلسطینیوں کی جانیں بچانے کے لیے طبی اور امدادی سامان پہنچائیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق انسانی ہمدردی کے پروٹوکول میں 60,000 شیلٹرز اور 200,000 عارضی خیموں کے داخلے کی شرط رکھی گئی ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت امدادی سامان سے لدے 600 ٹرکوں کا داخلہ بھی شامل ہے۔اس میں 50 ایندھن اور گیس کے ٹرک شامل ہیں۔ایک ہفتے کے اندر 4,200 ٹرک بھی شامل ہیں۔