طولکرم – مرکزاطلاعات فلسطین
فلسطینی وزارت صحت نے طولکرم میں نور شمس پناہ گزین کیمپ پر جاری جارحیت کے دوران غاصب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے آٹھ ماہ کی ماں 23 سالہ خاتون شہری سندس جمال محمد شلبی کو شہید اور اس کے شوہر کو زخمی کردیا۔
قابض اسرائیلی فوج نے طولکرم شہر اور اس کے کیمپ پر اپنی جارحیت چودہویں روز بھی جاری ہے۔ اس میں شہر کے مشرق میں نور شمس کیمپ کو بھی شامل کیا گیا، جس کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے کی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے اتوار کے روز فجر کے وقت نور شمس کیمپ میں بڑی تعداد میں فوجی کمک بھیجی، جس میں بکتر بند گاڑیاں اور بھاری بلڈوزر بھی شامل تھے۔ اس کے ساتھ قابض فوج پرتشدد چھاپہ مار مہم شروع کی گئی ہے۔ کیمپ کے اردگرد درجنوں گھروں کو نشانہ بنایا، شدید براہ راست فائرنگ اور زبردست دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ قابض فوج نے مضافاتی علاقے ذنابہ میں رہائشی عمارتوں پر قبضہ کرنے کے بعد مضافاتی علاقے میں ملازمین کی رہائش کے محلے اور اس کے پڑوس میں واقع السلام محلے کے گھروں پر قبضہ کرلیا۔گھروں میں موجود مکینوں کو بے دخل کیا اور ان کی گاڑیوں کی چابیاں قبضے میں لے کر انہیں فوجی مقامات پر چھوڑنے پر مجبور کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوج نے کیمپ کے اندر واقع جبل النصر اور جبل الصالحین کے محلوں پر دھاوا بول دیا اور وہاں کے مکینوں کو بندوق کی نوک پر کفراللباد قصبے کی طرف جانے پر مجبور کیا اور سخت کرفیو نافذ کر دیا۔
بلڈوزنگ کی کارروائیوں کے ایک حصے کے طور پر قابض فوج نے کیمپ کے داخلی راستوں سے ملحقہ نابلس روڈ کو تباہ کرنا شروع کیا۔