چهارشنبه 19/مارس/2025

قابض اسرائیلی فوج نے 30,000 فلسطینیوں کو شمالی مغربی کنارے بے دخل کردیا

اتوار 9-فروری-2025

رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج نے دو ہفتوں سے جاری جارحیت کے دباؤ میں شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریباً 30 ہزار فلسطینیوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔

جنین کے گورنر محمد ابو الرب نے پریس بیانات میں کہا کہ 17 روز قبل آپریشن "آئرن وال” کے آغاز کے بعد سے شہر کے کیمپ سے 16,000 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

الجزیرہ نیٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک معلوماتی رپورٹ کے مطابق، 10,500 فلسطینیوں کو طولکرم کیمپ سے زبردستی یا اسلحے کے خطرے کے تحت بے گھر کیا گیا تھا۔ صرف 4,000 خاندان کیمپ میں رہ گئے ہیں،۔

اسرائیلی جارحیت نے 4,000 فلسطینیوں کو طمون شہر سے فرار ہونے پر مجبور کیا۔ اس کا اعلان طوباس اور شمالی وادی اردن کے گورنر احمد الاسد نے کیا تھا۔

کل ہفتے کے روز قابض فوج نے طوباس کے جنوب میں واقع طمون قصبے پر اپنا حملہ ختم کیا، جو کہ ایک ہفتہ تک جاری رہا، جس میں بنیادی ڈھانچے اور املاک کو
تباہ کیا گیا۔

اسی دوران قابض فوج نے اسی شہر میں واقع الفارعہ کیمپ پر اپنا حملہ جاری رکھا جس سے درجنوں فلسطینی خاندان کیمپ سے نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

قابض افواج نے طولکرم شہر اور اس کے کیمپ پر آج چودہویں روز بھی فجر کے وقت اپنی جاری جارحیت کو بڑھایا، جس میں شہر کے مشرق میں نور شمس کیمپ کو بھی شامل کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی