غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق قابض اسرائیلی فوج اتوار کی صبح غزہ شہر کے جنوب میں واقع شہدا کوریڈور (نیٹزاریم) محور سے پیچھے ہٹ گئیں۔
اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے نیٹزاریم محورسے قابض افواج کے مکمل انخلاء کا اعلان کیا۔
غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے کہا کہ شہداء محور (نیٹزاریم) سے قابض فوج کا انخلاء غزہ کی پٹی کی گورنریوں کے درمیان نقل و حرکت کو بحال کرے گا۔ اس جگہ سے صہیونی فوج کا انخلا فلسطینی عوام کی اہم ترین کامیابیوں میں سے ایک ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیٹزارم کے محور سے انخلاء سے غزہ کے عوام کی بھاری مصیبتیں ختم ہو جائیں گی، جہاں پر قابض فوج نے محور کو موت کے جال میں تبدیل کر دیا ہے اور وہاں ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔
دفتر نے مزید کہا کہ "ہم نیٹزاریم کے محور سے قابض کےانخلاء کے بعد امدادی کارکنوں اور’انروا‘ کے ملازمین کی آمد کی توقع کرتے ہیں۔”
وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ صلاح الدین اور رشید روڈز سے گذرنے کا طریقہ کار بغیر کسی تبدیلی کے پہلے جیسا ہی ہے کیونکہ صلاح الدین سٹریٹ سے گزرنے سے پہلے گاڑیوں کی جانچ پڑتال اور تلاشی لی جاتی ہے جبکہ رشید روڈ اب بھی صرف پیدل چلنے والوں کے لیے مختص ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دونوں سڑکیں مکمل طور پر اور عام طور پر کھول دی جاتی ہیں تو اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، اس لیے ہم شہریوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ محتاط رہیں اور اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فی الحال مجاز طریقہ کار کے مطابق نقل و حرکت پر عمل کریں۔
بین الاقوامی مبصرین قابض فوج کے انخلاء کے بعد شمال اور جنوب سے نیٹزاریم محور کے ذریعے لوگوں اور گاڑیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انخلاء میں قابض فوج کی تمام موبائل عمارتوں، انفراسٹرکچر اور فوجی ساز و سامان کا انخلا شامل تھا۔
یہ اقدام قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کے پانچویں مرحلے کو مکمل کرنے کے فریم ورک کا حصہ ہے۔ جنگ بندی کے 22 ویں دن قابض فوج نےنیٹزاریم محور خالی کیا ہے۔
گذشتہ شام سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی سامنے آئیں جن میں صہیونی فوج کو نیٹزاریم میں اپنے سامان کو جلاتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کہا انخلا سے پٹی کے جنوب اور شمال کے درمیان اس کی پوری لمبائی کے ساتھ جنگ سے پہلے کی طرح گذرنے لگے گی۔