غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نےاسرائیلی جنگی قیدیوں کی پانچویں کھیپ کی حوالگی کی خصوصی تصاویر شائع کیں، جنہیں کل ہفتے کو وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں رہا کیا گیا۔
تصاویر کا آغاز القسام کے ایک جنگجو نے ایک خط کھولنے اور تین قیدیوں کو جو اس کے ساتھ سرنگوں میں سے ایک کے اندر تھے ، اوہد بن عامی، ایلی شرابی اور اور لیوی کو ان کی رہائی کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
تینوں قیدیوں نے اپنی رہائی کی خبر پر خوشی کا اظہار کیا۔ان میں سے ہر ایک کے نام اور تصویر والے کپڑے وصول کرنے سے پہلے عبرانی زبان میں اس نے کیمرے میں بات کی جو ان کی فلم بندی کر رہا تھا۔
ان تینوں نے سرنگ کے اندر اپنے کپڑے تبدیل کیے۔ پھر مزاحمت کاروں نے انہیں باہر جانے کی ہدایت کی۔ ان کے ساتھ شیڈو ڈویژن کے محافظ بھی تھے۔ ایسا لگتا تھا کہ انہوں نے زمین کے اندر ایک پیچیدہ اور کم فاصلہ طے کیا ہے۔
اس کے بعد ایک زرعی علاقے میں سفید رنگ کی کاریں نمودار ہوئیں اور قیدیوں کو ان سے اتار کر دوسری کاروں میں منتقل کر دیا گیا جو ایلیٹ القسام یونٹ کے مجاھدین کی زیر نگرانی تھیں۔ وہاں سےانہیں حوالگی کے مقام پر لے گئے۔
تصاویر میں قیدیوں کو گاڑی کے اندر ان کے ساتھ آنے والے گارڈز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا، بالآخر وہ پٹی کے وسط میں اس جگہ پہنچ گئے جہاں انہیں ریڈ کراس کی ٹیم کے حوالے کیا گیا۔
تینوں نے اپنے حوالے کرنے کی تقریب کے دوران القسام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان محاظوں کی بہ دولت زندہ بچ گئے ہیں۔انہوں نے اسرائیلی حکومت پر اپنےشدید غصے کا اظہار کیا اور قیدیوں کی رہائی میں ناکامی پر اسے مورد الزام ٹھہرایا۔