مغربی کنارہ – مرکزاطلاعات فلسطین
طوفان الاحرار کے معاہدے کی پانچویں کھیپ میں رہا ہونے والے قیدیوں اور ان کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ قابض فوج نے انہیں دہشت زدہ کرنے اور ان کی خوشیوں کو مارنے کی کوشش کی، لیکن وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ آج وہ اپنے بچوں کےپاس واپس پہنچے ہیں اور انہیں بے حد خوشی ہے۔
انہوں نے القسام بریگیڈز کی قیادت میں فلسطینی مزاحمت کو سلام پیش کیا، جنہوں نے قابض دشمن کی جیلوں میں موت کا سامنا کرنے والے فرزندان وطن کو رہا کیا۔
سابق اسیران نے اس پاک خون کو خراج تحسین پیش کیا جو آزادی کی جنگ اور طوفان الاقصیٰ کے دوران وطن میں بہایا گیا۔
قابض فوج نے ہفتے کی شام مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں طوفان الاحرارمعاہدے میں رہا کیے گئے قیدیوں کے متعدد گھروں پر دھاوا بول دیا۔
اسلامی تحریک مزاحمت’ حماس‘ میں شہداء، قیدیوں اور زخمیوں کے دفتر نے کہا کہ "طوفان الاحرار‘ کے ایک نئے مرحلے میں 183 قیدی مزاحمت کے فیصلے کے ذریعے آزادی کے میدانوں میں واپس آرہے ہیں، جن میں 18 کو عمر قید کی سزا، 54 کو طویل سزائیں سنائی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "قیدیوں کا استقبال کرنے کا منظر اور ان کے ارد گرد جمع ہونے والے ہجوم کا یہ واضح پیغام ہے کہ ہمارے لوگ اپنے قیدیوں کو نہیں بھولتے۔ قابض دشمن اپنی رعونت کے باوجود فلسطینیوں کے عزم کو توڑنے سے قاصر ہے، یہ لمحات جن میں آزادی کی خوشی غالب ہے، اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ قیدیوں کی جنگ آزادی کی جنگ ہے۔