غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ ہفتے کی سرپہر پانچویں کھیپ کے اندر اور اس سے پہلے ہونے والے تبادلے کے معاہدے میں رہا ہونے والے ہمارے قیدیوں کی صحت کی خرابی ایک بار پھر اس المناک صورتحال کو ظاہر کرتی ہے کہ ہمارے قیدی قابض جیلوں کے اندر کس طرح کے مظالم کا شکار ہیں۔
حماس نے ہفتے کے روز ایک بیان میں مزید کہا کہ آج دنیا قابض دشمن کے قیدیوں کے خلاف مزاحمت کے انسانی اور اخلاقی سلوک کے درمیان بہت بڑا فرق دیکھ رہی ہے۔ ایک طرف فلسطینی مزاحمت نے اسرائیلی دشمن قیدیوں کو مہمان کا درجہ دیا اور ان کی ہر ممکن دیکھ بھال کی۔ دوسری طرف صہیونی ریاست کے عقوبت خانوں میں قید ہمارے بھائیوں کے ساتھ ظالمانہ اور وحشیانہ سلوک ان کی جسمانی حالت سے عیاں ہوتا ہے۔
حماس نے کہا کہ اسرائیلی زندانوں سے رہا ہونے والے فلسطینی ہڈیوں کے ڈھانچے بنے ہوئے تھے۔ ان میں کئی بزرگ فلسطینی بھی شامل تھے جن میں سرکردہ رہنما الشیخ جمال الطویل بھی شامل ہیں قابض جیل انتظامیہ کے ہمارے قیدیوں پرحملوں اور ان کے ساتھ بدسلوکی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے فلسطینی قیدیوں کے خلاف مسلسل تشدد، جبر، بدسلوکی اور طبی غفلت کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ قابض ریاست کے جرائم کے باوجود ان کی رہائی تک کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور جب تک تمام جیلیں صاف نہیں کر دی جائیں گی ہماری مزاحمت جاری رہے گی۔
حماس نے بہادر عوام، عوامی دھڑوں ،انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر ڈٹے رہیں اور قیدیوں کی تحریک کی ہر ممکن حمایت کے لیے کام کریں۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز قابض اسرائیلی حکام نے جنگ بندی معاہدے کے تحت زیر حراست افراد کی پانچویں کھیپ کو رہا کیا۔
فلسطینی اسیران انفارمیشن آفس کے مطابق پانچویں کھیپ میں 183 قیدی شامل ہیں، جن میں 18 کو عمر قید کی سزا، 54 کو طویل سزاؤں کا سامنا تھا۔