غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
غزہ میں قابض صہیونی فوج کی طرف سے جنگ بندی کی ایک نئی سنگین خلاف کی گئی جس میں اتوار کی سہ پہر وسطی اور جنوبی غزہ میں گولہ باری کی گئی۔ اس گولہ باری میں ایک بچہ شہید اور متعدد شہری زخمی ہوئے۔ قابض فوج نے غزہ کی وسطی پٹی میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں رشید اسٹریٹ پر ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ قابض فوج نے وسطی اور جنوبی غزہ کی پٹی میں رہائشی محلوں پر فائرنگ کی۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ الرشید کوسٹل ہائی وے پر ڈرون نے شہریوں کی گاڑی پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جن میں ایک بچہ شدید زخمی ہوا، جو بعد میں دم توڑ گیا۔
انادولو نیوز ایجنسی نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ ایک ڈرون نے نصیرات کیمپ کے شمال مغرب میں وادی غزہ پل کے علاقے کے قریب الرشید کوسٹل ہائی وے پر سفر کرنے والی ایک گاڑی کے قریب دو میزائل داغے۔
عینی شاہدین نے مزید کہا کہ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے فلسطینیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جو سڑک پر چلتے عام گاڑیاں استعمال کرتے ہیں۔
النصیرات میں العودہ ہیلتھ ہسپتال نے کہا کہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے عملے نے الرشید روڈ پر قابض اسرائیلی طیارے کی ایک شہری گاڑی پر بمباری کے نتیجے میں ایک بچہ شدید زخمی ہوا۔ جو بعد ازاں جام شہادت نوش کرگیا۔
ایک اور نئی خلاف ورزی میں قابض فوج نے البریج کیمپ کے مشرق میں فلسطینیوں کے گھروں پر فائرنگ کی جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مشرقی غزہ کی پٹی میں صلاح الدین (فلاڈیلفیا) محور پر تعینات فوج نے رفح شہر کے مشرقی محلوں کی طرف بھی شدید گولہ باری کی۔
اس سے قبل 28 جنوری کو قابض فوج نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا اعتراف کرتے ہوئےکہا تھا کہ اس نے پٹی میں فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ فلسطینی اس کی فوج اور گاڑیوں کے لیے "خطرہ” بن رہے تھے۔ وہ جس جگہ سے گذر رہے تھے وہاں سے گذرنے کی اجازت نہیں۔
غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ 19 جنوری کو نافذ ہوا. اس میں 3 مراحل شامل ہیں، جن میں سے ہر ایک 42 دن تک جاری رہے گا. پہلے مرحلے (انسانی بنیادوں پر) قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا، جب کہ دوسرے مرحلے پربات چیت معاہدے کے 16 ویں دن یعنی کل سوموار تین فروری کو شروع ہوگی۔
معاہدے کے پہلے مرحلے کے پانچویں ہفتے کے اختتام سے پہلے دوسرے مرحلے پر سمجھوتوں پر پہنچنا ضروری ہے۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں غزہ کے طویل مدتی انتظامی امور اور تعمیر نو کے منصوبے شامل ہیں۔
مکمل امریکی حمایت کے ساتھ قابض اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023 سے 19 جنوری 2025 کے درمیان غزہ میں نسل کشی کی، جس میں 159,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔ 14,000 سے زیادہ لاپتہ ہوئے۔