پنج شنبه 20/مارس/2025

نیتن یاہو امریکہ روانہ ہوا، ٹرمپ سے غزہ کی صورتحال گفتگو ہوگی

اتوار 2-فروری-2025

مقبوضہ بیت المقدس ۔مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے واشنگٹن جانے سے قبل کہا تھا کہ وہ "حماس پر فتح”، تمام اسرائیلی قیدیوں کی واپسی، اور "ایرانیوں کا سامنا” سمیت ایرانی محور جیسے اسٹریٹجک امور پر بات کریں گے”۔

نیتن یاہو نے مزید کہا کہ یہ ملاقات خاص اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ ٹرمپ کی امریکہ کے صدر کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھانے اور وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد کسی غیر ملکی اہلکار سے پہلی ملاقات ہے۔

انہوں نے کہا کہ "پہلی ملاقات اتحاد کی مضبوطی اور ہمارے درمیان تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پچھلی مدد میں امریکہ نے اسرائیل اور چار عرب ممالک کے درمیان ابراہیمی معاہدے کرائے تھے‘‘۔

قبل ازیں نیتن یاہو کے دفتر نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران وہ غزہ کی پٹی کی صورتحال، اسرائیلی قیدیوں کے معاملے کے ساتھ ساتھ "ایرانی محور کے تمام اجزاء” پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان منگل کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات طے ہے۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "یہ حقیقت ہے کہ کسی غیر ملکی رہ نما کے ساتھ ان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ پہلی ملاقات ہو گی۔ یہ اسرائیل اور امریکہ کے درمیان اتحاد کی مضبوطی کی علامت ہوگی۔ یہ ملاقات ہمارے درمیان تعلقات کی مضبوطی کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس نے اسرائیل اور اس خطے کے لیے پہلے ہی عظیم چیزیں پیدا کی ہیں۔ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات اسرائیل اور چار عرب ممالک کے درمیان تاریخی امن معاہدوں کا باعث بھی بنے ہیں”۔

نیتن یاہو نے واشنگٹن سے روانہ ہونے سے پہلے کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ ملاقاتوں میں ہم ان اہم مسائل پر بھی بات کریں گے جو ہمیں درپیش ہیں – حماس پر فتح حاصل کرنے، تمام قیدیوں کی واپسی، اور ایرانی محور کے تمام حامیوں سے نمٹنے پر بات کی جائے گی۔اس کے علاوہ ایران کے معاملے پر بھی تفصیلی بات کی جائے کیونکہ ایران صرف اسرائیل ہی نہیں بلکہ پورے مشرق وسطیٰ اور پوری دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے ۔ہم نے جنگ کے دوران جو اقدامات کیے اس نے پہلے ہی مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدل دیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کر کے ہم اسے اور بھی بدل سکتے ہیں”۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اسرائیل کی سلامتی کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ امن کے دائرے کو مزید وسیع کر سکتے ہیں اور ایک ایسا شاندار دور تشکیل دے سکتے ہیں جس کا ہم نے کبھی خواب بھی نہیں دیکھا تھا۔ طاقت سے خوشحالی، سلامتی اور امن کا دور حاصل کیا جا سکتا ہے اور یہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان اتحاد سے ممکن ہوگا‘‘۔

قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا تھا کہ واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران وہ غزہ کی پٹی کی صورتحال، قیدیوں کے معاملے اور "ایرانی محور کے تمام اجزاء” پر تبادلہ خیال کریں گے۔

نیتن یاہو آج اتوار کے روز امریکہ کے لیے روانہ ہوں گے۔ نیتن یاھو کے دفتر نے اس ملاقات کو "تاریخی ملاقات” قرار دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم "پہلے رہنما” ہیں جو ٹرمپ سے ان کا صدارتی منصب سنھبالنے کے بعد ان سے ملاقات کررہے ہیں۔ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان ملاقات منگل کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی