دمشق – مرکزاطلاعات فلسطین
اسرائیلی قابض فوج نے اعلان کیا کہ بندوق برداروں نے قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے آزاد ہونے والے علاقے میں اس کی افواج پر فائرنگ کی۔ شام میں اس کی دراندازی کے آغاز اور بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بفر زون پر قابض فوج پر فائرنگ کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
قابض فوج نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ حملہ جمعہ کی شام کو ہوا، جس میں اس کے کسی فوجی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ فوج نے مزید کہا کہ اس نے گولی چلنے کے منبع پر جوابی فائرنگ کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں ان کی افواج اسرائیل اور اس کے شہریوں کو درپیش خطرات کو دور کرنے کے لیے کام کریں گی۔
قابض فوج کے ریڈیو نے اس واقعے کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ گولان کی پہاڑیوں اور جنوبی شام میں ملحقہ علاقوں میں بفر زون میں دراندازی کے آغاز کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی فورسز کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ فائرنگ کا واقعہ شمالی قنیطرہ کے دیہی علاقوں کے قصبے ترانجا میں اسرائیلی فوج کے قصبے میں دراندازی کے دوران پیش آیا۔ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے حملہ آور افواج کے انخلاء کو محفوظ بنانے کے لیے مداخلت کی۔ حملہ آور فورسز نے شعلوں کا استعمال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز نے ترانجا میں دراندازی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا۔
آٹھ دسمبر کو بشارالاسد کے زوال کے بعد سے قابض فوج نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے ساتھ سرحدی پٹی پر قنیطرہ اور درعا گورنریوں کے متعدد شہروں اور قصبوں میں دراندازی کی ہے۔