چهارشنبه 30/آوریل/2025

ٹرمپ نے نسل کشی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء کی ملک بدری کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے

جمعہ 31-جنوری-2025

واشنگٹن – مرکزاطلاعات فلسطین

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت امریکی یونیورسٹیوں کے غیر ملکی طلباء کو ملک بدر کیا جائے گا جنہوں نے غزہ پر اسرائیل کی تباہی کی جنگ کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ نے یہود دشمنی کے خلاف جنگ لڑی ہے اور جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نیا ایگزیکٹو آرڈر یہود دشمنی کا مقابلہ کرنے کی ان کی پالیسی کو مضبوط بنانے کے لیے اضافی اقدامات کی ہدایت کرتا ہے۔

ایگزیکٹو آرڈر میں اسٹیٹ، ایجوکیشن اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکموں سے کہا گیا ہے ۔ وہ اعلیٰ تعلیم کے اداروں کو ناقابل قبول ہونے کی وجوہات کی سفارشات کے ساتھ رپورٹ پیش کریں، تاکہ یہ ادارے بین الاقوامی طلباء اور ملازمین کی سرگرمیوں کی نگرانی اور رپورٹ کرسکیں۔اس بات کو یقینی بنائیں۔ اس طرح کی رپورٹوں کے نتیجے میں غیر ملکیوں کی تحقیقات کی جائیں اور اگر ضروری ہوا تو انہیں ملک بدر کیا جائے۔

ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر میں دعویٰ کیا کہ یہودی طلباء کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ کیمپس میں مشترکہ علاقوں اور سہولیات تک رسائی سے انکار کا سامنا کرنا پڑا، لائبریریوں اور کلاس رومز کے بائیکاٹ، دھمکیوں، ہراساںی، جسمانی دھمکیوں اور حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب امریکہ میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے ٹرمپ کے اس نام نہاد ایگزیکٹو آرڈر کو سیاسی انتقام کی ایک نئی کارروائی قرار دیتے ہوئے اسے ایک خطرناک ںظیر قرار دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی