چهارشنبه 19/مارس/2025

القسام نے بریگیڈز کے چیف آف اسٹاف محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کردیا

جمعہ 31-جنوری-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے بریگیڈز کے چیف آف اسٹاف کمانڈر محمد ضیف اور ملٹری کونسل کے متعدد ارکان کی شہادت کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔

ابو عبیدہ نے جمعرات کی شام کو ایک ویڈیو ٹیپ شدہ تقریر میں کہاکہ غرور، تکبر اور غیرت کی تمام نشانیوں کے ساتھ اور تمام ضروری طریقہ کار کو مکمل کرنے اور جنگ اور میدان کے حالات کی طرف سے عائد تمام حفاظتی احتیاطوں سے نمٹنے کے بعد اور تمام متعلقہ اقدامات کرتے ہوئے القسام بریگیڈز اپنے عظیم رہنماؤں اور شہید عزالدین القسام بریگیڈز کی جنرل ملٹری کونسل کے اراکین مجاہدین اور بہادر رہنماؤں کی شہادت کا اعلان کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم قوم کے عظیم مجاھد کمانڈر اور القسام کے چیف آف اسٹاف محمد الضیف (ابو خالد) شہید ہوگئے ہیں۔

اس کے علاوہ عظیم شہید رہنما القسام بریگیڈز کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف۔مروان عیسیٰ (ابو البراء) ۔
شہید مجاہد رہنما ویپنز اینڈ وار سروسزکے سربراہ غازی ابو طعامہ، بہادر مجاہد رہنما ، القسام کے ہیومن ریسور ڈویژن کے سربراہ رائد ثابت (ابو محمد)،
بہادر مجاہد رہنما اور خان یونس کے بریگیڈ کمانڈر رافع سلامہ (ابو محمد) قابض دشمن کے ساتھ جنگ میں بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

ابو عبیدہ نے مزید کہا: ہم نے جنگ کے دوران مجاہدین کے دو لیڈروں کی شہادت کا اعلان بھی کیا تھا۔ شمالی بریگیڈ کےکمانڈر احمد الغندور اور وسطی بریگیڈ کے کمانڈر ایمن نوفل المعروف ابو احمد بھی شہید ہوچکےہیں۔

ابو عبیدہ نے اس بات پر زور دیا کہ قائدین کی شہادت سے مزاحمت اور القسام بریگیڈز کمزور ہوا نہ ہوگا۔ اس سے مزاحمت کاروں کی استقامت اور طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔

ابو عبیدہ نے اس بات پر زور دیا کہ القسام بریگیڈز کے نظام کو ایک گھنٹہ بھی قیادت کا خلا محسوس نہیں ہوا۔ مجاہدین زیادہ سے زیادہ بہادری سے لڑے، اور ان کے لڑنے کا حوصلہ اور بھی بڑھ گیا، کیونکہ ہم عقیدے کی بنیاد پر لڑتے ہیں اور لیڈر کی پیروی کی جاتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے ہر قائد کی شہادت کا ہمارے مجاہدین پر اس سے مختلف اثر ہوا جس سے ہمارے مجاہدین نے اسے فتح اور طاقت کی علامت سمجھا اور لڑائیاں مزید مضبوطی اور طاقت دکھائی۔مجاہدین نے زیادہ بہادری سے مقابلہ کیا اور دشمن کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا۔

ابو عبیدہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قائدین کا خون اس سرزمین پر کسی بھی فلسطینی بچے کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے۔ یہ تمام عظیم انسان طوفان الاقصیٰ کی جنگ کے دوران، پیش قدمی کرتے ہوئے دشمن کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

مختصر لنک:

کاپی