غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ غزہ میں موجود قابض فوج کے انخلاء اور بے گھر افراد کی واپسی کے لیے منتظر ہیں۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القانو ع نے کہا کہ چار اسرائیلی خواتین قیدیوں کی مزاحمت کی طرف سے رہائیکے مناظر اور تفصیلات مزاحمتی تخلیقی صلاحیتوں، بہادری کی کہانی بیان کرتی ہیں اور فخر و وقار کے نمونے کو تقویت دیتی ہیں۔ ہمارے لوگ قابض فوج کے انخلا کے منتظر ہیں۔
القانوع نے ایک پریس بیان میں اس بات پر زور دیا کہ یہ فسطائی قابض حکومت، اس کی مجرم فوج اور ان کے حامیوں کو ہمارے عوام کے خلاف جارحیت میں گہرے پیغامات بھیجتے ہیں، تاکہ وہ ہمارے عظیم کی سچائی پر کھڑے ہوں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پوری فلسطینی قوم کی طرف سے مزاحمتی قیادت کی حمایت حاصل ہے، فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی طرف سے 471 دنوں تک دشمن کے خلاف عوامی حمایت سے جنگ لڑی۔
انہوں نے کہا کہ ہم معاہدے کی شرائط کے مطابق قابض دشمن کے غزہ کے علاقوں سے انخلا اور بے گھر افراد کی اپنے گھروں کو واپسی کے منتظر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان تاریخی لمحات میں اپنے عظیم لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ہم اپنے عوام کو ریلیف فراہم کرنے، ان کے زخموں پر مرہم رکھنے اور ان کے حقوق کی پاسداری کے لیے تمام عرب، اسلامی اور بین الاقوامی صلاحیتوں کو متحرک کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔