رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین
فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے وسطی علاقے میں قائم الامعری پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے تین حقیقی بھائیوں کو بھی اسرائیلی زندانوں سے رہائی ملی ہے۔
رام اللہ کے اس کیمپ سے تعلق رکھنے والے تینوں بھائیوں کو رہائی کے بعد بیرون بھیجا جائے گا۔ نصر، محمد اور شریف ابو حمید المعروف ناجی کو کل ہفتے کے روز قابض کی جیلوں سے رہا کر دیا گیا اور انہیں وطن سے باہر بھیج دیا جائے گا۔ وہ ان چار بھائیوں میں شامل ہیں جو قابض ریاست کی جیلوں میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ پانچویں بھائی کمانڈر نصر ابو حمید کو 2022 ءکے آخر میں شہید کیا گیا تھا۔ قابض فوج نے ان کا جسد خاکی بھی قبضے میں لے رکھا ہے۔
فلسطینی کلب برائے امور اسیران کے مطابق نصرکی عمر 51 سال ہے۔ اسے بہت چھوٹی عمر میں گرفتار کیا گیا تھا۔اس نے مجموعی طور پر 30 سال قابض ریاست کی جیلوں میں گزارے۔ اس کے بھائی شریف کی عمر 49 سال ہے۔اسے 2002ء سے پہلے بھی کئی بار گرفتار کیا گیا۔ 30 سال تک قابض دشمن کی جیلوں میں گذارے ۔ محمد کی عمر42 سال ہے ۔ وہ بھی 2002ء سے زیر حراست ہے، اسے چار بار عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
سنہ 2022ء کے آخر میں، ان کے بھائی کمانڈر نصر ابو حمید ان کے خلاف کیے گئے طبی جرائم کے نتیجے میں شہید ہو گئے تھے۔ قابض فوج آج بھی ان کی لاش کو قبضے میں لیے ہوئے ہے۔ ان کے ایک دوسرے بھائی اسلام بدستور قید ہیں۔ انہیں بھی عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔
قابل غور ہے کہ قابض اسرائیلی قابض حکام نے گذشتہ دہائیوں کے دوران ابو حمید خاندان کے تمام افراد کو ان کے والد کے علاوہ گرفتار کیا ہے اور ان کے گھر کو پانچ مرتبہ مسمار کیا ہے۔ ان کے گھر کی آخری مسماری 2019ء میں ہوئی تھی۔ گرفتاری کے دوران ان کے والدین بھی ان سے جدا ہوگئے۔