غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
آج ہفتے کے روز اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےعسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے اندر قیدیوں کے تبادلے کے عمل کی دوسری کھیپ کے ایک حصے کے طور پر غزہ شہر میں 4 اسرائیلی خواتین قیدیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کیا جبکہ 200 فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
القسام بریگیڈز اور القدس بریگیڈز کے مجاھدین کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی کے درمیان وسطی غزہ کے فلسطین اسکوائر پر دستبرداری عمل میں آئی۔
ایکس پلیٹ فارم پر القسام نے لکھا کہ ’’صیہونیت نہیں جیتے گی‘‘ مزاحمت کاروں کی ایک بڑی تعداد نے انہیں گھیرا ہوا تھا اور ان کے پیچھےعوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ایک فلسطینی مزاحمت کار اور ریڈ کراس کا ایک ملازم ایک میز اور دو کرسیوں پر پوری طاقت کے ساتھ بیٹھا تھا۔ دونوں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے کاغذات پر دستخط کر دیے۔
خواتین سپاہی فوجی وردی میں اور اچھی صحت کے ساتھ چوک میں کھڑے ایک پلیٹ فارم پر مزاحمتی ارکان کے ساتھ نمودار ہوئے۔انہوں نے القسام بریگیڈز کے ایک نمائندے اور ریڈ کراس کے ایک دوسرے کے درمیان حوالگی کے معاہدے پر دستخط کیے۔
قابض اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ ریڈ کراس نے ان خواتین فوجیوں کو وصول کیا ہے اور انہیں غزہ کی پٹی کے اندر اس کی افواج کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
خواتین فوجیوں کو ریڈ کراس کی چار گاڑیوں میں لے جایا گیا، جن میں سے ہر ایک رہائی پانے والی خواتین تھیں۔
کل جمعہ کو القسام بریگیڈز کی طرف سے شائع کردہ فہرست کے مطابق چار خواتین بھرتی ہونے والی کرینہ ارئیف ، ڈینیئل گلبوا، نما لیوی اور لیری ایلباگ کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔