غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور اسرائیل کے درمیان توقع ہے کو فلسطینی قیدیوں کی دوسری کھیپ کا تبادلہ آج ہفتے کے روز متوقع ہے جب کہ شمالی غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والوں کی اپنے گھروں کو واپسی بھی آج شروع ہو نے کی توقع ہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے 4 اسرائیلی خواتین فوجیوں کے ناموں کا اعلان کیا جنہیں اس بیچ کے حصے کے طور پر رہا کیا جائے گا۔
چار خواتین فوجیوں میں کارینہ ارئیف ، ڈینیئل گلبوا، نما لیوی اور لیری ایلباگ شامل ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے تصدیق کی کہ اسے ثالثوں سے خواتین فوجیوں کی فہرست موصول ہوئی ہے۔
’اے ایف پی‘ نے حماس کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ ریڈ کراس کو مخصوص تاریخ اور جگہ کے بارے میں بتایا جائے گا جہاں خواتین قیدیوں کو حوالے کیا جائے گا۔
پہلا تبادلہ غزہ شہر کے السرایا اسکوائر میں ہوا جس میں القسام بریگیڈ کے مجاھدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ حماس نے کہا ہے کہ وہ قابض ریاست کی جانب سے 200 فلسطینی قیدیوں کی فہرست فراہم کرنے کا انتظار کر رہی ہے جن کی آج ہفتے کو رہائی متوقع ہے۔
حماس کے اسیران آفس نے وضاحت کی کہ اس فہرست میں عمر قید کی سزا پانے والے 120 فلسطینی قیدی اور 80 طویل سزا پانے والے قیدی شامل ہوں گے، جیسا کہ’طوفان الاحرار‘ ڈیل میں رہا کیا جائے گا‘۔
اسرائیل کی جیل سروس نے کہا ہے کہ رہا کیے گئے فلسطینی قیدیوں میں سے کچھ کو غزہ کی پٹی اور دیگر کو مقبوضہ مغربی کنارے واپس بھیج دیا جائے گا۔
تبادلے کی پہلی کھیپ جو غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے چند گھنٹے بعد ہوئی میں 3 اسرائیلی خواتین قیدی اور 90 فلسطینی قیدی شامل تھے۔
اس مرحلے پر رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں جن میں 76 مغربی کنارے سے اور 14 مشرقی بیت المقدس سے ہیں۔
تین مرحلوں پر مشتمل معاہدے کا پہلا مرحلہ 42 دن تک جاری رہے گا جس کے دوران 1900 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 33 اسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔