سه شنبه 04/فوریه/2025

انسانی حقوق کے مرکز کی جنگ بندی کے باوجود غزہ میں نسل کشی کے جاری جرائم کی مذمت

ہفتہ 25-جنوری-2025

انسانی حقوق کے مرکز کی جنگ بندی کے باوجود غزہ میں نسل کشی کے جاری جرائم کی مذمت

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق نے جنگ بندی کے باوجود غزہ کے عوام کے خلاف قابض فوج کے جاری جرائم کی مذمت کی ہے۔ انسانی حقوق مرکز کا کہنا ہےکہ اسرائیل غزہ میں قتل عام کا سلسلہ جاری رکھ کر اس کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

مرکز نے اپنی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ قابض فوج کو اس کے جرائم کو روکنے کے لیے پابند بنایا جائے، جس میں بغیر کسی جواز کے قتل جیسے جرائم جاری ہیں۔ اس کے علاوہ شہداء کی لاشوں کو نکالنے کے لیے آلات اور خصوصی عملے کے داخلے میں سہولت فراہم کی جائے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی ریاست کو حاصل استثنیٰ کی فضا اور اسرائیلی غاصب ریاست کے لیے مغربی فوجی اور سیاسی حمایت وہ تمام عناصر ہیں جو اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے جرم کا ارتکاب جاری رکھنے کے لیے حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

مرکز کے بیان میں کہا گیا ہے 19 جنوری 2025 بہ روز اتوار کی صبح سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود، اسرائیلی جنگی مشین نے مزید فلسطینیوں کی جانیں لینے کا سلسلہ جاری رکھا، جب کہ اس سانحے کے خدوخال زیادہ سے زیادہ واضح ہونے لگے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ’ ہمارے محققین نے گذشتہ چند دنوں کے دوران فائرنگ کے جن جرائم کو ریکارڈ کیا ہے ان میں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ قابض فوج نے شہریوں پر جان بوجھ کر فائرنگ کی اور انہیں اس وقت شہید کیا جب وہ ان مقامات کے قریب اپنے تباہ شدہ گھروں کو دیکھنے گئے تھے۔و کہ غزہ کی پٹی کی جنوبی اور مشرقی سرحدوں کے ساتھ 400 اور 1,000 میٹر کے فاصلے پر موجود قابض فوجیوں کی جانوں کو اب فلسطینیوں سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔ ان حملوں کے نتیجے میں 7 بچے، 2 خواتین اور ایک بزرگ سمیت 43 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔

انسانی حقوق کے مرکز کی جنگ بندی کے باوجود غزہ میں نسل کشی کے جاری جرائم کی مذمتبیان میں کہا گیا ہے کہ اتوار 19/1/2025 کو قابض اسرائیلی فوج نے مصر کی سرحد کے بالمقابل رفح شہر میں 400 سے 1000 میٹر تک کی گہرائی کے فاصلے پر تعینات تھے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی، رفح شہر کے جنوب میں مشین گنوں سے ان شہریوں پر گولی چلائی گئی جو مئی 2024 سے بے گھر ہونے کے بعد اپنے گھروں کو تلاش کرنے کے لیے جنگ بندی کے پہلے دن شہر واپس آئے تھے۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں 10 شہری مارے گئے جن میں سے ایک بچہ بھی تھا۔

مختصر لنک:

کاپی