الخلیل – مرکزاطلاعات فلسطین
فلسطینی اتھارٹی کی وفادار ملیشیا کی جانب سے الجزیرہ کے نامہ نگار محمد الاطرش کی گرفتاری کے بعد جمعے کے روز ان کے وکیل ایڈووکیٹ حمزہ ابو سنینہ نے
ان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈٰیا سے با ت کرتے ہوئے ابو سنینہ نے کہا کہ ان کے موکل سینیر صحافی محمد الاطرش کے حوصلے بلند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الجزیرہ کے نامہ نگار کی گرفتاری صرف سیاسی بنیادوں پر کی گئی ہے۔
وکیل ابو سنینہ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ الاطرش کو جلد رہا کیا جائے گا کیونکہ عباس ملیشیا کے پاس ان کے خلاف عدالت میں جمع کرانے اور پیش کرنے کے لیےکوئی ٹھوس ثبوت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافی الاطرش نے کوئی ریاستی جرم نہیں کیا اور نہ ہی اسے کسی سنگین جرم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ کی گرفتاری خالصتاً سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے۔
جمعرات کو فلسطینی سکیورٹی سروسز نے الجزیرہ نیوز نیٹ ورک کے نامہ نگار محمد الاطرش کو غرب ارن کے جنوبی شہر الخلیل میں ان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کر لیا۔ ان پر جنین میں جاری اسرائیلی جارحیت کی کوریج کرنے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔
الاطرش کے اہل خانہ نے جمعرات کو میڈیا کے بیانات میں تصدیق کی کہ ان کے بیٹے سے مغربی کنارے میں الخلیل پبلک پراسیکیوشن آفس تفتیش کر رہا ہے۔ اسے بعد میں الخلیل سٹی کورٹ منتقل کیا جائے گا تاکہ اس کے خلاف جنین میں جاری اسرائیلی جارحیت کی کوریج کی بنیاد پر مقدمہ چلایا جا سکے۔