جنین – مرکزاطلاعات فلسطین
مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین شہر اور اس کے کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج نے مسلسل چوتھے روز بھی بھرپور مزاحمت کے دوران اپنی جارحیت جاری رکھی۔
ایک مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سپیشل فورسز نے قباطیہ قصبے میں گھس کر گھر گھر تلاشی لی۔ اس دوران انہوں نے شہر میں ایک مکان کو گھیرے میں لے لیا۔ قابض فوج نے گھر میں موجود تمام فلسطینیوں کو وہاں سے نکلنے پرمجبور کیا جب کہ اس کی فضائی حدود میں اسرائیلی ہیلی کاپٹر بھی پرواز کرتا رہا۔
علاقے میں پرتشدد جھڑپوں کے درمیان قابض فورسز نے محصور مکان پر "اینرگا” کے گولے داغے اور مزاحمت کاروں نے ایک دھماکہ خیز ڈیوائس کو اڑا دیا۔
قابض فوج نے قباطیہ قصبے میں محصور مکان کے قریب شہریوں کے گھروں پر بھی دھاوا بول دیا اور ایک بڑی تعداد میں شہریوں کے گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر پوزیشنیں سسنھبال لیں۔
یہ واقعہ اس وقت ہوا جب قابض فوج نے جنین کے مغرب میں واقع یامون قصبے کے داخلی راستے پر دھاوا بول دیا اور قصبے کے داخلی راستے پر موجود انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی کہ D9 بلڈوزر اور دوسرے پہیوں والے بلڈوزروں نے علاقے کی مرکزی سڑک کو تباہ کر دیا۔
قابض فوج نے جنین کیمپ کے قرب و جوار میں ابو الحیجہ خاندان کے دو مکانات مسمار کر دیے، گزشتہ روز اتھارٹی کے زیر حراست مطلوب شخص یزان الحنون کے گھر کو مسمار کر دیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں گذشتہ رات 5 شہری زخمی ہوئے جب کہ ان فورسز نے اپنے چھاپے، فائرنگ اور وسیع حملے جاری رکھے جو مزاحمت اور بارودی آلات کے دھماکوں سے نمٹے۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کا کہنا ہے کہ اس کے عملے نے جلمیہ فوجی چوکی سے تین شہریوں کو مارا پیٹا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔انہیں ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
قابض فوج نے الخروبہ محلے میں القط خاندان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد متعدد شہریوں کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی۔
جنین کیمپ میں مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے مشارکہ خاندان کے گھروں کو نذر آتش کیا اور شہری دفاع کے عملے کو آگ بجھانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچنے سے روک دیا۔
خیال رہے کہ جنین میں صہیونی فوجیوں کی وحشیانہ کارروائی گذشتہ چار روز سے جاری ہے جس میں اب تک کم سےکم ایک درجن فلسطینی شہید اور ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔