چهارشنبه 30/آوریل/2025

انروا کی خدمات اقوام متحدہ کے کسی دوسرے ادارے کو منتقل نہیں کی جا سکتیں:لازارینی

اتوار 19-جنوری-2025

نیو یارک – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ ایجنسی کے کام اور خدمات کسی دوسری بین الاقوامی تنظیم کو منتقل نہیں کی جا سکتیں۔

لازارینی نے اسرائیلی قوانین کے نفاذ کے خلاف خبردار کیا جو تنظیم کو تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے سے روکتے ہیں اور اسرائیلی حکام اور یو این آر ڈبلیو اے کے اہلکاروں کے درمیان کسی بھی قسم کے رابطے کو روکتے ہیں۔ یہ نام نہاد قوانین دو ہفتوں میں نافذ العمل ہونے والے ہیں۔

اقوام متحدہ کے عہدیدار کے بیانات یو این آر ڈبلیو اے کے مسئلے اور اسرائیلی قانون سازی کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر بات کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے منعقدہ بند اجلاس سے نکلنے کے بعد نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آئے۔

لازارینی نے جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا آج اتوار سے نافذ العمل ہونے والا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام فریقین معاہدے کے مکمل نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے عزم کریں۔اس شعبے میں بہت زیادہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بلا روک ٹوک رسائی اور امداد کے داخلے کی فوری ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنگ بندی ایک "نقطہ آغاز” ہے جس سے تنظیم کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ردعمل کی کوششوں کے ساتھ ساتھ تعمیر نو، بشمول تعلیم اور بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی بحالی کی حمایت کے لیے تیاری کی جاتی ہے۔

اقوام متحدہ کی تنظیم کے کام پر پابندی کے لیے اسرائیلی قانون سازی کے بارے میں، لازارینی نے کہا کہ ” ان قوانین کے اطلاق تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے ۔”یہ غزہ میں بین الاقوامی انسانی ردعمل کو نمایاں طور پر کمزور کر دے گا، جس کے نتیجے میں پہلے سے ہی تباہ کن حالات زندگی میں بگاڑ پیدا ہو جائے گا”۔

انہوں نے اسرائیلی الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انروا کے کام اور خدمات دوسری تنظیموں کو ج کو منتقل کی جا سکتی ہیں”۔ انہوں نے اس تناظر میں کہا کہ ’’یہ ممکن نہیں ہے کہ ایجنسی کو تفویض کردہ مینڈیٹ باقی آبادی کو سرکاری خدمات جیسی خدمات فراہم کی جا سکیں۔ یہ منفرد کام ہیں‘‘۔

اس تناظر میں یہ بات قابل غور ہے کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق قابض طاقتیں مقبوضہ آبادی کو بنیادی خدمات فراہم کرنے کی ذمہ دار ہیں۔ اقوام متحدہ کے اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ’انروا‘ کی تعلیم اور بنیادی صحت کی خدمات براہ راست فراہم کرنے کی صلاحیت کسی بھی دوسرے ادارے سے کہیں زیادہ ہے اور اسے صرف کام کرنے والی ریاست اور عوامی اداروں کو منتقل کیا جا سکتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی