نیو یارک – مرکزاطلاعات فلسطین
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کے رابطہ کار برائے انسانی امور اور غزہ میں تعمیر نو سیگریڈ کاگ نے حالیہ دنوں میں اسرائیل اور فلسطینی وزراء سے ملاقات کی اور منگل کو مصری وزیر خارجہ سے جنگ بندی میں اقوام متحدہ کی شمولیت کے بارے میں بات کی۔
دوجارک نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "مجموعی طور پر اقوام متحدہ کا نظام جنگ بندی کے نفاذ کے لیے وسیع منصوبہ بندی اور تیاری کر رہا ہے اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح امداد کو بڑھا سکتے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے کہ یہ مشکل ہونے والا ہے کیونکہ ہمارے پاس ان تمام سوالات کے جوابات نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ نے پندرہ ماہ قبل شروع ہونے والی تباہی کی جنگ کے دوران غزہ میں انسانی امداد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی شکایت کی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ "اسرائیل اور پٹی میں لاقانونیت” نے جنگ کے علاقے میں انسانی امداد کے داخلے اور تقسیم میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
ڈوجارک نے کہا کہ اقوام متحدہ اور شراکت دار ادارے انتہائی محدود وسائل کے ساتھ ضرورت مند فلسطینیوں تک پہنچنے کے لیے "ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ "یہ ضروری ہے کہ ضروری امداد اور تجارتی سامان غزہ میں تمام دستیاب سرحدی گزرگاہوں سے بغیر کسی تاخیر اور مطلوبہ مقدار میں داخل ہو سکے”۔