پنج شنبه 06/فوریه/2025

انتہا پسند اسرائیلی وزیر کا ایک ملین یہودیوں کو مغربی کنارے میں آباد کرنے کا مطالبہ

پیر 13-جنوری-2025

مقبوضہ بیت المقدس – مرکزاطلاعات فلسطین

اسرائیلی وزیر برائے تعمیرات و مکانات یتزاک گولڈاکوف نے ایک ملین یہودیوں کو مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد ہونے کی طرف راغب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مذہبی یہودیوں ’حریدیم‘ کے بارے میں معلومات شائع کرنے والی ؂عبرانی ویب سائیٹ "بحدری حریدم” کے مطابق یہ مطالبہ اسرائیلی وزیر نے شمالی مغربی کنارے کے ایک دورے کے دوران کیا۔

انتہا پسند اسرائیلی وزیر نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ مغربی کنارے جسے یہودی "یہودیہ اور سامریہ کا نام دیتے ہیں دس لاکھ یہودیوں کو لایا جائے”۔

انہوں نے ان سے مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر کو وسعت دینے کے لیے "موجودہ موقعے (فلسطین اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال) سے فائدہ اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا۔”

اسرائیلی وزیر کے بیانات فلسطینی، عرب اور بین الاقوامی انتباہات کے باوجود سامنے آئے ہیں جب تل ابیب مغربی کنارے میں آبادکاری کی سرگرمیوں میں توسیع کر رہا ہے اور اس علاقے کو اپنی سرزمین سے ضم کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

فلسطین کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق "2024 ءکے آخر تک مغربی کنارے میں آباد کاروں کی تعداد تقریباً 770,420 تک پہنچ گئی تھی۔ انہیں 180 سے زائد بڑی بستیوں اور 256 چھوٹٰی بستیوں میں تقسیم کیا گیا، جن میں 138 چوکیوں کو پادریوں کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ "

ایک بستی وہ ہے جو اسرائیلی حکومت کی منظوری سے قائم کی جاتی ہے، جبکہ چوکیاں آباد کاروں کے ذریعے حکومت کی منظوری کے بغیر قائم کی جاتی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی