رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے غرب اردن میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف شروع کی گئی مہم جوئی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قابض صہیونی ریاست کے ساتھ ہم آہنگی قرار دیا ہے۔
حماس کے رہنما عبدالرحمٰن شدید نے زور دے کر کہا کہ اتھارٹی کی جانب سے مغربی کنارے میں مزاحمتی کارکنوں کو قتل کرنے کی بڑھتی ہوئی کوششیں اس کے ارادوں کا خطرناک اشارہ ہے۔
حماس ر ہنما نے ایک پریس بیان میں کہا کہ طولکرم گورنری میں جو کچھ ہوا،جہاں عباس ملیشیا نے مزاحمتی گاڑی پر براہ راست گولیاں برسائیں ” یہ پہلا واقعہ نہیں۔ چند دنوں میں یہ دوسرا واقعہ ہے جب عباس ملیشیا نے مزاحمت کاروں کو شہید کرنے کے لیے ان پر حملے کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتھارٹی کی قیادت اور اس کی سیکیورٹی سروسز نے "فلسطینیوں کا خون بہانا آسان کام سمجھ رکھا ہے، جیسا کہ جینین کیمپ میں 38 دنوں سے ہو رہا ہے، جس کے دوران خواتین اور بچوں سمیت نو شہری مارے گئے”۔
عبدالرحمان شدید نے فلسطینی سکیورٹی فورسز کے جرائم کےارتکاب کو ایک "قومی، اخلاقی اور فلسطینیوں کے خون کے تقدس کی خلاف جرم قرار دیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ان خلاف ورزیوں پر خاموشی قابض دشمن کو مغربی کنارے کے الحاق، زمینوں کو لوٹنے اور فلسطینی کاز کے خلاف اپنے مذموم منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی اجازت دے گی۔
.