نیو یارک -مركزااطلاعات فلسطین
امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات کو ایک بل منظور کیاہے جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اہلکاروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جس میں امریکیوں اور اتحادیوں پر مقدمہ چلانے والے اہلکاروں کو ویزا دینے سے انکار بھی شامل ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان سے منظور کیے گئے بل میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف آئی سی سی کے اقدامات "ناجائز اور ہمارے ملک اور اتحادیوں کے لیے خطرہ ہیں”۔
انہوں نے زور دیا کہ عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی "سخت ترین الفاظ میں” مذمت کی جانی چاہیے۔
انہوں نے كہا كہ واشنگٹن پر بھی زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے لیے مختص کسی بھی فنڈنگ کو منسوخ کرے۔
قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے گذشتہ نومبر میں نیتن یاہو، اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلانٹ اور فلسطین کی اسلامی تحریك مزاحمت (حماس) کے رہنما ابراہیم المصری جنہیں محمد ضیف کے نام سے جانا جاتا ہے کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اہلکاروں پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے ایک بل کی منظوری دی، جس میں امریکیوں اور "اتحادیوں” کے خلاف مقدمہ چلانے والے آئی
سی سی کے اہلکاروں کو ملک میں داخلے سے روکنا بھی شامل ہے۔