پنج شنبه 06/فوریه/2025

انروا نے اپنی خدمات پر اسرائیلی پابندیوں کے نتائج سےخبردار کردیا

اتوار 5-جنوری-2025

نیو یارک – مرکزاطلاعات فلسطین

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) نے خبردار کیا ہے کہ ایجنسی پر اسرائیلی پابندی کے نفاذ کا وقت قریب آ رہا ہے۔ایجنسی نے کہا ہے کہ اس کی خدمات پر پابندی کے نفاذ غزہ کی پٹی ، مقبوضہ  مغربی کنارے اور بیت المقدس میں لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا‘۔

اقوام متحدہ ریلیف ایجنسی کی یہ وارننگ رواں سال جنوری کے آخر میں ایجنسی کے کام پر پابندی لگانے کے اسرائیلی فیصلے کے نافذ ہونے سے ایک ماہ سے بھی کم وقت میں سامنے آئی ہے، جب کہ کنیسٹ نے 28 اکتوبر کو اس فیصلے پر ووٹ دیا تھا۔

انروا کے ڈائریکٹر کمیونیکیشنز اینڈ میڈیا جولیٹ توما نے  ریڈیو اور ٹیلی ویژن آئرلینڈ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ  "ایجنسی پر ممکنہ پابندی عائد کرنے کا وقت آ رہا ہے جو اسے غزہ میں لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو بنیادی خدمات فراہم کرنے سے روک دے گا۔ اس کے علاوہ مغربی کنارے اور القدس میں بھی اس کی سروس بند ہوجائیں گی جس سے پورےعلاقے میں موجود فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

توما نے زور دے کر کہا کہ "اقوام متحدہ ایجنسی کو فلسطینی علاقوں سے تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اسرائیلی کنیسٹ کو اس پر پابندی لگانے کے اپنے فیصلے کو واپس لینا چاہیے”۔

اسرائیلی کنیسٹ نے بالآخر’انروا‘کی  سرگرمیوں پر پابندی کی منظوری دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایجنسی کے لیے کام کرنے والے ملازمین 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملوں کا حصہ تھے۔ اسرائیلی پابندی کا مطلب یہ ہے کہ ایجنسی اسرائیل کے زیر تسلط علاقوں میں اپنا کام نہیں کر سکے گی، جس کے نتیجے میں اسرائیل کے اندر اس کے دفاتر اور بینک اکاؤنٹس بند ہوجائیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی