جنین – مرکزاطلاعات فلسطین
شمالی مغربی کنارے کے جنین کیمپ میں فلسطینی اتھارٹی کے وفادارحکام نے ہفتے کی شام ایک خاتون صحافی کو براہ راست گولی مار کر قتل کر دیا۔
عینی شاہدین نے کہا کہ عباس ملیشیا کے ایک سنائپر نے شہید معتصم الصباغ کی بہن صحافی شذی الصباغ پر براہ راست گولیاں چلائیں جس سے وہ شدید زخمی ہوگئیں اور ہسپتال پہنچنےسے پہلے ہی دم توڑ گئیں۔
صحافی الصباغ کے قتل کے ساتھ ہی جنین میں آپریشن کے آغاز سے اب تک عباس ملیشیا فائرنگ سے شہید ہونے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے جن میں دو بچے بھی شامل ہیں جب کہ اتھارٹی کے سکیورٹی کے 4 اہلکار بھی مارے گئے۔ .
اتھارٹی کی وفادار سروسز جنین کیمپ کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہیں، جس کا انہوں نے چوبیس دنوں سے محاصرہ کر رکھا ہے۔
کیمپ کے آس پاس تازہ جھڑپوں کی اطلاعات ہیں، جب کہ حکام نے بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ کئی سمتوں سے کیمپ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
عباس ملیشیا کی بکتر بند گاڑیاں جنین کیمپ میں العسیر مسجد کے قریب کھڑی تھیں، جب کہ العودہ گول چکر اور الجبل اسٹریٹ پر جھڑپیں ہوئیں۔