پنج شنبه 01/می/2025

امریکی ارکان کانگریس کا غزہ میں نسل کشی بند کرانے کا مطالبہ

اتوار 15-دسمبر-2024

واشنگٹن — ایجنسیاں

امریکی کانگریس میں اپنی تازہ ترین تقاریرمیں  ارکان جمال بومن اور کوری بش نے "آزاد فلسطین” کے نعرے لگاتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی اور غزہ میں نسل کشی کے لیے امریکی فنڈنگ ​​اور حمایت کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

امریکہ-اسرائیل افیئرز کمیٹی (اے آئی پی اے سی) کی جانب سے ان کے خلاف منظم مہم چلانے اور انتخابات پر تقریباً 30 ارب ڈالر خرچ کرنے کے بعد بومن اور بش اگلے سیشن "جنوری 2025 – جنوری 2027” میں ایوان نمائندگان میں اپنے اضلاع کی نمائندگی نہیں کریں گے۔ دونوں  کاؤنٹیز سے ان کی ڈیموکریٹک پارٹی کو پرائمری الیکشن میں شکست ہوئی تھی۔

اپنی اختتامی تقریر میں کوری بش نے کہا کہ وہ فلسطین کی آزادی کی حمایت اور نسل کشی کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "میں امن کے لیے جنگوں کے خلاف اور انسانیت کی آزادی کے لیے کھڑی رہوں گی۔ فلسطین، سوڈان ، ہیٹی اور میں اپنے ملک کے لوگوں کےخلاف جنونیت، انتہا پسندی، تشدد کے خلاف لڑوں گی۔

جمال بومن نے کہا کہ "ہمارے پاس جنگوں کے لیے پیسہ ہے، لیکن ہم غریبوں کو کھانا نہیں کھلا سکتے، ہم اگلے 10 بڑے ممالک کے ساتھ مل کر 886 بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کرتے ہیں، ایسے وقت میں جب لاکھوں لوگ غربت کا شکار ہیں۔ امن سے محروم  ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کا فقدان کا شکار ہی”۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں اپنا پیسہ اپنی کمیونٹی پر خرچ کرنا چاہیے”۔ ہم اپنے ملک اور معاشرے میں محبت اور انسانیت کے لیے ایک کمیونٹی کو منظم کرنے میں کامیاب ہو گئے”۔

کرسمس کی تعطیلات کے بعد 3 جنوری کو نیا ایوان نمائندگان اپنا نیا اجلاس شروع کرے گا۔ AIPAC نے کوری بش کی شبیہ کو داغدار کرنے کے لیے تقریباً 8.5 ملین ڈالر خرچ کیے، جس کی وجہ سے وہ سینٹ لوئس، میسوری میں ڈیموکریٹک پرائمری میں ایوان نمائندگان میں اپنی نشست ویزلی بیل سے ہار گئیں۔

اسی طرح AIPAC نے جمال بومن کے خلاف تقریباً 20 ملین ڈالر بھی خرچ کیے، جس کی وجہ سے ڈیموکریٹک پارٹی کے نمائندے کو نیویارک میں پارٹی کے پرائمری الیکشن میں اپنے حریف جارج لاٹیمر سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

مختصر لنک:

کاپی