سه شنبه 21/ژانویه/2025

قابض فوج نےسات اکتوبر کواپنے ٹینک سے پکڑے گئے  فوجی کی ہلاکت کا اعلان

منگل 3-دسمبر-2024

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج  نے غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023ء سے قید کیےگئے اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا اور اس کی گرفتاری اور موت سے متعلق حالات کی وضاحت کی۔

قابض فوج کے ریڈیو نے کہا کہ ” تقریباً ایک سال اور دو ماہ کے بعد عمر نیوٹرا کی موت کا تعین کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کی لاش ابھی تک غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے پاس ہے”۔ ریڈیو رپورٹ میں کہا کہ اس فوجی کی ہلاکت کا اعلان انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کیا۔

فوج نے ایک بیان میں کہا کہ نیوٹرا کی عمر 21 سال تھی۔ وہ نیویارک سے اسرائیل منتقل ہوا تھا اور اسرائیل کے بریگیڈز سات کی  آرمرڈ  بٹالین77 کی  ٹینک پلاٹون کا کپتان تھا”۔ اسے 7 اکتوبر 2023ء کو فلسطینی مجاھدین نے گرفتار کیا اور اسے غزہ منتقل کردیا گیا تھا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ نیوٹرا ایک ٹینک کے اندر موجود 4 فوجیوں میں سے ایک تھا جسے فلسطینی عسکریت پسندوں نے آر پی جی شیل سے نشانہ بنایا۔ جس سے اس میں آگ لگ گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب فوجیوں نے ٹینک سے فرار ہونے کی کوشش کی تو فلسطینی عسکریت پسند ان کا انتظار کر رہے تھے۔ وہ انہیں قیدی بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

قابض حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 101 اسرائیلی قیدی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ان میں سے آدھے زندہ نہیں ہیں جب کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی اندھا دھند بمباری سے درجنوں قیدی مارے گئے۔

فوجی کی ہلاکت کے اعلان کے ساتھ ہی غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 808 ہو گئی۔ ان میں غزہ کی پٹی میں زمینی لڑائی میں 380 فوجی بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی اور مغربی حمایت اور مدد کے ساتھ اور عالم اسلام اور عرب ممالک کی مجرمانہ خاموشی کےنتیجے میں غاصب اسرائیلی ریاست  سات اکتوبر 2023ء سے غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے، جس سے 149,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ 11,000 سے زیادہ فلسطینی لاپتہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی