سه شنبه 21/ژانویه/2025

شمالی غزہ میں اسرائیلی بمباری میں تباہ مکانات کے ملبے کے نیچے 200 شہید موجود

منگل 3-دسمبر-2024

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

شمالی غزہ گورنری کے بیت لاہیہ میں کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ نے بتایا ہے کہ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران شمالی غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیل کی طرف سے تباہ کیے گئے گھروں کے ملبے تلے اب بھی تقریباً 200 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی موجود ہیں۔

ابو صفیہ نے اتوار کی شام کو ایک ویڈیو کلپ میں واضح کیا کہ "شمالی غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں انسانیت سوز منظر بالکل تباہی کے قریب پہنچ رہا ہے، کیونکہ گذشتہ 48 گھنٹوں میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے اور ان کے لاشیں اب بھی ملبے کے نیچے ہیں”۔

ابو صفیہ نے مزید کہا کہ "قابض اسرائیلی فوج نے العرج، البابا، عالیان اور وارش آغا خاندانوں کا قتل عام کیا۔ ان کے صرف تین افراد زندہ بچے جو زخمی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "دل دہلا دینے والی بات یہ ہے کہ ملبے کے نیچے سے زندہ لوگوں کی مدد کے لیے پکارنے کی آوازیں سنائی دیں۔  جب شہریوں نے انہیں بچانے کی کوشش کی تو انہیں دوبارہ اسرائیلی طیاروں نے نشانہ بنایا، جس سے ان علاقوں تک رسائی تقریباً ناممکن ہو گئی”۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ العراج خاندان کے گھر کو نشانہ بنانا افسوسناک تھا، کیونکہ گھر کے اندر تقریباً 100 افراد موجود تھے۔ صرف ایک شخص زندہ بچا۔

ابو صفیہ نے وضاحت کی کہ ہسپتال کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں سب سے نمایاں طبی آلات، ادویات اور ضروری سامان کے داخلے کو روکنے کے علاوہ ایمبولینسوں کے داخلے کو روکنے کے سنگین جرائم شامل ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ہسپتال میں داخل ہونے والے 63 زخمیوں میں سے زیادہ ترشدید زخمی ہیں، جن میں سے 9 انتہائی نگہداشت میں ہیں۔ دو نوزائیدہ بچے جن کی حالت تشویشناک ہے۔

گذشتہ پانچ اکتوبر کو قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا اور اس آپریشن کے نتیجے میں اب تک تین ہزار سے زائد فلسطینی شہید، دسیوں ہزار بے گھر اور تمام رہائشی محلوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی