ایمسٹرڈیم –مرکزاطلاعات فلسطین
ہالینڈ کے وزیر اعظم ڈجک شیخوف نے وزیر خارجہ کاسپر ویلڈکیمپ کے بیانات کے دھچکے کو نرم کرنے میں جلدی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ساتھ ایمسٹرڈیم کے مکمل تعاون اور اس کے جاری کردہ کسی بھی گرفتاری کے وارنٹ پرعمل درآمد پر زور دیتے ہیں۔
شیخوف نے کہا کہ قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے پاس بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کے باوجود گرفتاری کے بغیر ہالینڈ کا دورہ کرنے کے آپشن ہو سکتے ہیں۔
شیخوف کے بیانات ویلڈکیمپ کے جواب میں سامنے آئے ہیں، جس نے اس نے گذشتہ ہفتے پارلیمنٹ کے سامنے کہا تھا کہ ایمسٹرڈیم بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔ ان کا ملک ڈچ سرزمین پر لوگوں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کے مطابق کارروائی کر رہا ہے۔
جمعہ کو چیخوف نے کہا تھا کہ عدالت کے تئیں نیدرلینڈز کے فرائض کے اندر اب بھی ایسے تاثرات موجود ہیں جن کے مطابق نیتن یاہو کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ "سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم پر بین الاقوامی فوجداری قانون کے روم کے آئین سے متعلق ذمہ داریاں ہیں اور ہم ان کی تعمیل کر رہے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اس کی روشنی میں ہمیں غور کرنا پڑے گا کہ اگر نیتن یاہو ہالینڈ آتے ہیں تو ہم کیسے آگے بڑھیں گے”۔ بین الاقوامی قانون کے اندر بھی ممکنہ منظرنامے ہیں، جن کے تحت وہ گرفتار کیے بغیر ہالینڈ آ سکے گا۔
چیخوف نے یہ نہیں بتایا کہ نیتن یاہو کن حالات میں ہالینڈ آ سکتے ہیں۔ گذشتہ ہفتے انہوں نے کہا تھا کہ نیتن یاہو گرفتار کیے بغیر نیدرلینڈز میں واقع بین الاقوامی تنظیم جیسے کہ اقوام متحدہ کی تنظیم برائے انسداد کیمیائی ہتھیاروں کا دورہ کرسکتے ہیں۔ قابض اسرائیلی ریاست نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے نیتن یاہو کی گرفتاری کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا اور جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں برطرف وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کو برطرف کر دیا۔