بیروت – مرکزاطلاعات فلسطین
لبنانی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ آج بدھ سے بیروت کے وقت صبح 4 بجے نافذ ہوا، جس سے سرحد پار سے 13 ماہ سے زائد فوجی محاذ آرائی اور دونوں فریقوں کے درمیان دو ماہ کی کھلی جنگ کا خاتمہ ہوگیا۔
بہت سے بے گھر لبنانیوں نے جنوب میں اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کر دیا، جہاں سے وہ لبنان کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے بے گھر ہو گئے تھے۔
معاہدے کے نافذ العمل ہونے کے بعد اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے قابض فوج کے حوالے سے کہا کہ جنوبی لبنان کے رہائشیوں کو خالی کرائے گئے دیہاتوں کی طرف بڑھنے سے منع کیا گیا ہےاور کہا گیا ہے کہ وہ انہیں ان کی واپسی کی محفوظ تاریخ سے آگاہ کرے گا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا کہ معاہدے کے نافذ العمل ہونے کے بعد، فوج جنوبی لبنان کے اندر اپنی پوزیشنوں پر تعینات رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان علاقوں کے مکینوں کو ان دیہاتوں کی طرف نہیں جانا چاہئے جنہیں فوج نے خالی کرنے کی درخواست کی ہے۔
معاہدے کے نافذ ہونے سے پہلے لبنانی حزب اللہ اور اسرائیل نے اپنے باہمی حملوں میں اضافہ کیا تھا۔ جماعت نے شمالی اسرائیل کے علاقوں پر میزائلوں سے بمباری کا اعلان کیا، جب کہ اسرائیل نے لبنانی دارالحکومت پر بڑے پیمانے پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کرکے جنگ بندی کو پہلے ہی توڑ دیا تھا۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے جب امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اعلان کے بعد کہ سکیورٹی حکومت نے اس کی منظوری دے دی ہے۔
جنگ بندی کے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ "اسرائیل” لبنان میں زمینی، فضائی اور سمندری اہداف کے خلاف کوئی جارحانہ فوجی آپریشن نہیں کرے گا۔ حزب اللہ اور لبنانی سرزمین میں موجود دیگر تمام مزاحمتی تنظیمیں "اسرائیل” کے خلاف کوئی مزاحمتی کارروائی نہیں کریں گی”۔
معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور لبنان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔
یہ معاہدہ اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ "اسرائیل” اور لبنان کا کوئی حملہ نہ کرنے کے وعدے دونوں فریقوں کے اپنے دفاع کے حق کو استعمال کرنے کے حق کی نفی نہیں کرتے۔
معاہدے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لبنان کی سرکاری سکیورٹی اور فوجی دستے واحد مسلح ادارے ہوں گے جنہیں جنوبی لبنان میں ہتھیار لے جانے یا فورسز کے استعمال کی اجازت ہوگی۔
معاہدے کی شرائط میں ہتھیاروں اور متعلقہ مواد کی تیاری میں ملوث تمام غیر قانونی تنصیبات کے ساتھ ساتھ تمام فوجی انفراسٹرکچر اور مقامات کو ختم کرنا اور کسی بھی غیر قانونی ہتھیار کو ضبط کرنا جو ان ذمہ داریوں کی تعمیل نہیں کرتے معاہدے میں شامل ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لبنان کو ہتھیاروں یا ہتھیاروں سے متعلق مواد کی فروخت، سپلائی یا پیداوار لبنانی حکومت کی نگرانی اور کنٹرول میں ہوگی۔