جمعه 17/ژانویه/2025

یورپی یونین کے ممالک عالمی فوج داری عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کرائیں: بوریل

اتوار 24-نومبر-2024

برسلز۔  مرکزاطلاعات فلسطین

یوروپی یونین کے خارجہ پالیسی کے عہدیدار جوزپ بوریل نے زور دیا ہے کہ مرکزی حکومتیں قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے جاری کردہ گرفتاری کے احکامات پرعمل درآمد کرائیں۔

انہوں نے اسرائیل اور فلسطینی امن کارکنوں کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کے لیے قبرص کے دورے کے دوران کہا کہ وہ ممالک جنہوں نے روم کنونشن پر دستخط کیے ہیں وہ عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہیں۔

جوزپ بوریل نے مزید کہا کہ یورپی یونین میں شامل ہونے کے خواہاں ممالک بھی اس فیصلے پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ بہت مضحکہ خیز ہو گا اگر نئے آنے والوں کی کوئی ایسی ذمہ داری ہو جسے موجودہ اراکین نے پورا نہیں کیا ہو۔

جوزپ بوریل، جن کے عہدہ کی مدت اس ماہ ختم ہو رہی ہے، نے مزید کہا کہ جب بھی کوئی کسی خاص اسرائیلی حکومت کی پالیسی سے اختلاف کرتا ہے تو اس پر یہود دشمنی کا الزام لگا دیا جاتا ہے جو ناقابل قبول ہے۔ مجھے اسرائیلی حکومت کے فیصلوں پر تنقید کرنے کا حق ہے۔ چاہے یہ حکومت نیتن یاہو کی ہو یا کسی اور کی۔

خیال رہے نیدر لینڈز کے شہر ’’دی ہیگ‘‘ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جمعرات کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ چیمبر نے 8 اکتوبر 2023اور 20 مئی 2024 کے درمیان غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے مقدمات میں نیتن یاہو اور یوو گیلنٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ پبلک پراسیکیوشن نے ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواستیں جمع کرائی تھیں۔ یورپی یونین کے تمام رکن ممالک بین الاقوامی فوجداری عدالت کے بانی معاہدے پر دستخط کرنے والے ہیں جسے روم سٹیٹیوٹ کہا جاتا ہے۔

یورپی یونین کے کئی ممالک نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ اس قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔ لیکن ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے نیتن یاہو کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی اور انہیں یقین دلایا کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو انہیں کسی خطرے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ امریکہ نے بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ اسرائیل نے اس فیصلے کو یہودیت مخالف قرار دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی