غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے سلامتی کونسل میں امریکہ کی جانب سے گذشتہ شام پیش کی جانے والی قرارداد کے خلاف ویٹو کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس قرارداد میں فوری جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے قابض صیہونی فوج کے انخلاء کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں کے قتل عام اورنسل کشی جاری رکھنے کی امریکی حمایت کے مترادف قرار دیا۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ ثابت کرتا ہے کہ وہ ہمارے عوام کے خلاف جارحیت میں براہ راست شراکت دار ہے۔ امریکہ صہیونی فاشسٹ ریاست کی طرح مجرم ہے جو بچوں اور عورتوں کو قتل کرتا ہے۔ شہریوں کی زندگی کو تباہ کرتا ہے اور غزہ میں فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کررہا ہے۔
بیان میں حماس نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس احمقانہ، دشمنانہ پالیسی کو روک دے۔ اگر وہ واقعی جنگوں کو ختم کرنا اور خطے میں سلامتی اور استحکام حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے صہیونی دشمن ریاست کی پشت پناہ بند کرنا ہوگی۔
بدھ کے روز امریکہ نے سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے مسودے کے خلاف ویٹو کا استعمال کیا۔
امریکا نے ویٹو کی شکل میں قرارداد کو مسترد کیا جب کہ کونسل کے دیگر تمام ارکان نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیا۔