بیروت – مرکزاطلاعات فلسطین
لبنانی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا ہے کہ لبنان میں اسلامی مزاحمت نے غزہ کی پٹی اور تمام مقبوضہ فلسطین کی حمایت میں ایک عظیم مشن انجام دیا ہے۔
نعیم قاسم نے بدھ کے روز حزب اللہ کی طرف سے نشر کی گئی ایک ٹیلی ویژن تقریر میں مزید کہا کہ "ہم لبنان کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے غزہ کو مدد فراہم کرنے کے خواہاں ہیں۔ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم غزہ کی حمایت کرنے والے چند لوگوں میں شامل تھے”۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قابض اسرائیل نے گذشتہ چند دنوں میں بیروت کے قلب پر قاتلانہ حملہ کیا اور یہ توقع کی جانی چاہیے کہ ردعمل وسطی تل ابیب میں ہوگا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت اس رفتار سے طویل عرصے تک جاری رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کے شہادت کے بعد حزب اللہ نے تمام شعبوں میں اپنی طاقت بحال کر لی ہے۔
قاسم نے کہا کہ حزب اللہ نے لبنان کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے حوالے سے امریکی تجویز پر اپنا مشاہدہ پیش کیا۔ اب معاملہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی سنجیدگی پر منحصر ہے۔ قاسم نے اشارہ کیا کہ حزب اللہ نے "میڈیا کے سامنے امریکی تجویز پر تبصرے کی نوعیت کو واضح نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔ انہوں نے وضاحت کی کہ "اسرائیلی دشمن اس معاہدے کو قبول نہیں کرے گا جب تک کہ وہ اسے میدان میں نہ لے آئے”۔