جمعه 15/نوامبر/2024

عکرمہ صابری کا مسجد اقصیٰ کے جنوب میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں کو روکنے کا مطالبہ

جمعہ 15-نومبر-2024

مقبوضہ بیت المقدس  – مرکز اطلاعات فلسطین

مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب اور ممتاز فلسطینی عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے جمعرات کے روز یروشلم شہرمیں مسجد مبارک کے جنوب میں قابض صہیونی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے آباد کاری کے منصوبوں کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کا مقصد صرف مسجد اقصیٰ  کے اردگرد ہی نہیں بلکہ قبلہ اول پر مکمل اسرائیلی کنٹرول مسلط کرنا ہے۔

شیخ صبری نے پریس بیانات میں زور دیا کہ  قابض ریاست واضح طور پر ان دیہاتوں کو نشانہ بنا رہی ہے جو خاص طور پر جنوبی جانب سے مسجداقصیٰ کے اطراف میں ہیں۔ ان مقامات کو فلسطینی آبادی سے خالی کرایا جا رہا ہے اور اس جگہ مسجد کے ارد گرد آباد کاری کے منصوبوں کے مطابق تعمیرات جاری ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ تعمیرات پرانے اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہے۔ یہ بالآخر مسجد اقصیٰ کو جبل المکبر سے جوڑنے  کی سازش کا حصہ ہے جسےانتہا پسند حکومت کے حمایت یافتہ اسرائیلی گینگ "ہولی بیسن” کا نام دیتے ہیں۔

"حوض مقدس ” کا منصوبہ سلوان قصبے کے وادی الربابہ کے علاقے سے شروع ہوتا ہے جو البستان محلے اور وادی حلوہ سے ہوتا ہواطنطورہ فرعون سے گذر کر جبل زیتون میں یہودی قبرستانوں تک تقریبا دو کلو میٹر کے علاقےتک پھیلا ہوا ہے۔

الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ قابض حکام اس وقت جو کچھ کر رہے ہیں وہ بیت المقدس شہر کی تاریخی اور قانونی صورتحال کوتبدیل  کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ  اگلے مرحلے میں بیت المقدس کو یہودیوں کا دارالحکومت بنانے کے لیے امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی معروف حمایت کی روشنی میں مسجد اقصیٰ کو بہت بڑا خطرہ لاحق ہو گا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ یہودیوں کا منصوبہ یروشلم پر مکمل قبضہ کر کے اسے یہودی دارالحکومت بنانے کا ہے۔ القدس  کی تاریخی سرحدوں کے اندر مزید فلسطینی اراضی پر قبضہ کرنا اور اس شہر کی اسلامی اور عرب یادگاروں کا خاتمہ کرنا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کی استقامت اور ثابت قدمی سے دشمن اپنے مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوگا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلامی اور مسیحی مذہبی مقدسات کی تاریخی حیثیت کے تحفظ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

امام  مسجد اقصیٰ نے عرب ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ قبلہ اول کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں انجام دیں اور القدس اور مسجد اقصیٰ کو درپیش خطرے کا سدباب کریں۔

مختصر لنک:

کاپی