سه شنبه 03/دسامبر/2024

حماس نےغزہ میں تازہ قتل عام کو فلسطینیوں کی منظم نسل کشی قرار دیا

اتوار 10-نومبر-2024

اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ قابض صہیونی فوج کی طرف سے شمالی غزہ میں جبالیہ میںعلوش خاندان کا قتل عام شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے منظم طریقےسے شروع کی گئی نسلی صفائی کی کارروائیوں کا تسلسل ہے۔

 

حماس نے ایک پریسبیان میں مزید کہا ہے کہ قابض فوج نے جبالیہ البلد میں علوش خاندان کے گھر پر ایکبھاری بم گرا کر ایک نیا قتل عام کیا، جس میں پچاس سے زائد بے گناہ شہری پناہ لیےہوئے تھے۔ ان میں تر بچے اور خواتین  تھے۔انہیں جبالیہ کیمپ سے جبری طور پر بے گھر کیا گیا تھا۔ قابض فوج کی اس وحشیانہجارحیت میں  کئی بچے اور خواتین ملبے تلےدب گئے۔ قابض فوج امدادی ٹیموں کو بھی متاثرہ مقام تک جانے اورشہداء اور زخمیوں کونکالنے میں رکاوٹ کھڑی کررہی ہے۔ قابض فوج کی یہ پالیسی نہتے فلسطینیوں کی منظمنسل کشی ہے۔

 

 

 

حماس نے زور دےکر کہا کہ فاشسٹ قابض فوج 400 دن سے زائد عرصے سے نسل کشی کی جنگ کے بعد بھی اپنےجرائم اور جارحیت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ رہائشی محلوں کو وحشیانہ طریقے سے نشانہبنا رہی ہے، بے گھر افراد کو ان کی پناہ گاہوں تک لے جا رہی ہے اور ان کے خلافانتہائی ہولناک قتل عام کا ارتکاب کر رہی ہے۔ یہ سب قابض صہیونی دشمن کی طرف سےنسلی صفائی کی کارروائیوں کا کھلا ثبوت ہے۔

 

 

جماعت  نے زور دے کر کہا کہ شمالی غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ قتل عام، نسل کشی کی جنگ، فاقہ کشی کی جنگ اور تمام اقدار، قوانین اوررسوم و رواج کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کی شکل میں فلسطینیوں پر مسلط کی گئیجنگ ہے۔

 

خیال رہے کہ آج اتوار کی صبح قابض اسرائیلی فوج نےجبالیہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 35 فلسطینی شہید اور دسیوں زخمیہوگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی