جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں سرکاری پریس آفس کا اقوام متحدہ سے اسرائیل کو نکالنے کا مطالبہ

منگل 5-نومبر-2024

غزہ کی پٹی میںسرکاری میڈیا کے دفترنے اقوام متحدہ کی ایجنسی ’انروا‘ پر پابندی کے فیصلے کے بعدمزید قانونی خلاف ورزیوں اور بین الاقوامی قراردادوں پر حملوں کے جاری رکھنے پراصرار کی وجہ سے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں سےقابض اسرائیلی ریاست کو بےدخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

 

میڈیا آفس نے پیرکو ایک بیان میں کہا کہ قابض ریاست کے خطرناک اور تباہ کن فیصلے کا مطلب ’یو اینآر ڈبلیو اے‘ کی طرف سے فراہم کردہ خدمات کو نشانہ بنانا ہے جس میں تعلیم، صحت، ریلیفاور دیگر شامل ہیں۔

 

بیان میں قابضریاست کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی مذمت کی گئی ہے جسے "غیرقانونی اور ایک ایسی پارٹی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے جو ایک قابض فریق کی حیثیتسے قانونی طور پر غلط ہے”۔ عالمی برادری، تمام بین الاقوامی تنظیموں اور تمامممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دنیا اس خطرناک، تباہ کن قانونی جرم کی مذمت کرے۔

 

فلسطین کےسرکاریمیڈیا نے ’انروا‘ پر پابندی کے فیصلے کے تمام تر خطرناک نتائج ک ذمہ داری صہیونیریاست پرعائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتظامیہ اسرائیلی فاشسٹ حکومت دونوں اس کے ذمہدار ہیں۔

 

انہوں نے عالمیبرادری، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیاکہ وہ "اس جارحیت کو روکنے کے لیے فوری ایکشن لیں اور اسرائیلی ریاست کو اسکی خلاف ورزیوں سے باز رکھیں‘‘۔

 

انہوں نے بینالاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ان فیصلوں کو منسوخ کرنے کے لیے مجرم قابض ریاست کو مجبور کرنے اور ’انروا‘ کے خلافانتقامی فیصلے واپس لینے پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

مختصر لنک:

کاپی