غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے بتایا ہے کہ قابضاسرائیلی فوج پورے ایک ماہ سے شمالی غزہ کی پٹی کی گورنری میں "نسلی تطہیراور نسل کشی کے جرم” کی مرتکب ہو رہی ہے ، جس میں 1800 سے زائد افراد کی جانیںجا چکی ہیں۔ ہسپتالوں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا گیا ہے اور ۰۰ 4000 فلسطینیزخمی اور سینکڑوں لاپتہ ہیں۔
"سرکاری پریس آفس” کی طرف سے جاری ایک بیان کی نقلمرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔ بیان کہا گیا ہے کہ قابض فوج شمالی غزہ کی پٹی کی گورنری کے خلاف پورے مہینے سےایک پیچیدہ انداز میں زمینی، فضائی اور سمندری سطح پر اپنی شدید جارحیت جاری رکھےہوئے ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ قابض فوج جبالیہ کیمپ، جبالیہمیونسپلٹی ، جبالیہ النزلہ، بیت لاھیہ، بیت لاہیہ پروجیکٹ، بیت حانون اور ان کےاطراف میں جارحیت تیز کر رہی ہے۔
قابض اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی گورنری کے تمام ہسپتالوںکو بھی تباہ کر دیا گیا۔ انہیں سروس سے باہر کر دیا گیا۔ سول ڈیفنس کے عملے کونشانہ بنایا جا رہا ہے۔ شہری دفاع کارکنوں کی بڑی تعداد گرفتار کرلی گئی ہے۔
"سرکاری پریس آفس ” نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیلیفوج نے ہزاروں فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور انہیں اپنے رہائشی محلوں سے نقل مکانیپر مجبور کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے منصوبوں پر امریکہ کیطرف سےکور فراہم کیا جا رہا ہے۔ امریکہ فلسطینیوں کے مزید مزید قتل عام، قتل وغارت گری کے لیے گرین سگنکل دیا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے شہریوں کوبھوکا پیاسا مارنے کے لیے ہتھیاروں کا استعمال کیا اور امداد اور سامان کے 3800ٹرکوں کو شمالی غزہ کی پٹی کی گورنری میں داخل ہونے سے روک دیا۔