مغربی کنارے اورمقبوضہ بیت المقدس میں مزاحمتی کارروائیوںمیں گذشتہ اکتوبر کے مہینے کے دوران اضافہ دیکھنے میں آیا، کیونکہ 445 معیاری اور عوامیمزاحمتی کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں، جس کے نتیجے میں 11 اسرائیلی ہلاک اور 98 دیگرفوجی اور آباد کار زخمی ہوئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین(معطیٰ) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ان کارروائیوں میں فائرنگ کے 47 آپریشن اور37 مسلح جھڑپیں ہوئیں جن میں سے بالترتیب 28 اور 24 آپریشن جنین اور نابلس میں کیےگئے۔
مغربی کنارے، مقبوضہبیت المقدس اور اندرون فلسطین میں مسلح تصادم اور جھڑپوں کے نتیجے میں 46 فلسطینیقابض اور اس کے آباد کاروں کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔
اکتوبر کے اوائلمیں مزاحمتی کارکنوں محمد مسک اور احمد الحیمونی نے تل ابیب میں فائرنگ کا حملہ کیا،جس کے نتیجے میں 7 اسرائیلی ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہو گئے۔ قابض فوج نے مسک شہیدہو گیا اور الحیمونی کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔
چھ اکتوبر کو جزیرہنما النقب کے علاقے حورہ سے تعلق رکھنے والے احمد العقبی نے مقبوضہ اندرونی علاقےبیرسبع میں چاقو اورفائرنگ کی کارروائی کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون آباد کارہلاک اور 9 افراد زخمی ہوئے جب کہ 15 دیگر اسرائیلی بھگدڑ مچنے سے زخمی ہوئے۔
شہید احمد جبارینجن کا تعلق م الفحم سےتھا نے بھی 9 اکتوبرکو مقبوضہ اندرونی فلسطین کے علاقے حضیرہ میں چاقو سے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میںایک آباد کار ہلاک اور 5 دیگر زخمی ہوئے تھے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک تھی۔
15 اکتوبر کو غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے شہید محمد بسام دردونہنے مقبوضہ علاقے اشدود میں سٹریٹ نمبر 4 پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک قابضپولیس اہلکار ہلاک اورپانچ زخمی ہو گئے۔
اردن سے تعلقرکھنے والے دو نوجوان اردنی باشندوں عامر قواس اور حسام ابو غزالہ نے بحیرہ مردارکے قریب کراسنگ پر فائرنگ کی جس کے نتیجےمیں دو قابض فوجی زخمی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
شہید رامی النطورجنکا تعلق جنوبی مثلث میں قلنسوہ سے تھا نے اکتوبر کے مہینے کے اختتام پر27 اکتوبر کو تل ابیب میں ایک بڑے ٹرک کے ساتھریمنگ آپریشن کیا جس کے نتیجے متعدد آباد کار ہلاک اور 37 زخمی ہوگئے تھے۔