اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کےسیاسی شعبے کے سینیر رکن اُسامہ حمدان نے کہا ہے کہ ہمارے سامنے پیش کیجانے والی کوئی بھی تجویز جو ہمارے عوام کے چار مطالبات کو پورا کرتی ہےاور ان کےمصائب کا خاتمہ کرتی ہے ہمارے لیے بلا تردد قبول ہوگی۔
حمدان نے ایک میڈیاانٹرویو میں کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے کوئی حقیقی پیشکش نہیں کی، بلکہ ہوائیباتیں کی ہیں۔ وہ اپنے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کاہ کہ ہمعرب لیگ اور اسلامی سربراہ کانفرنس سے فلسطینیوں پر مسلط کی گئی جارحیت کو روکنے،غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور قبضہ ختم کرنےکا مطالبہ کرتے ہیں۔
ہم عرب اور اسلامیسربراہی اجلاس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے اور غاصبقابض دشمن کی جارحیت کے خاتمے کے لیے عملیاقدامات کرے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ قابض دشمن مزاحمتی رہ نماؤں کے قتل کا فائدہ اٹھا کر یہ ظاہر کرنے کی کوششکر رہا ہے کہ مزاحمت ٹوٹ چکی ہے۔ سچ یہ ہے کہ مزاحمت اپنی طاقت میں اضافہ کر رہیہے۔ انہوں نے زور دیا کہ "تاریخ گواہ ہے کہ فلسطینی مزاحمت کبھی نہیں ٹوٹی”۔
اسامہ حمدان نےعرب اور مسلمان ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت کو روکنے اورفلسطین پر اسرائیلی قبضہ ختم کرانے لیے متفقہ موقف اختیار کریں۔